
اسرائیلی جبری انخلاء نے فلسطینیوں کو غزہ کے ایک تہائی سے بھی کم حصے تک محدود کر دیا: اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین (انروا) نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی فوج کے مسلسل جبری انخلا کے نتیجے میں فلسطینی شہریوں کو غزہ کے ایک تہائی سے بھی کم حصے میں محدود کر دیا گیا ہے، جہاں بنیادی سہولیات کا بھی شدید فقدان ہے۔
غزہ میں اسرائیلی جارحیت کو 7 اکتوبر 2023 سے جاری ہوئے کئی ماہ بیت چکے ہیں، تاہم صیہونی فوج کی بمباری اور جبری انخلاء کا سلسلہ تاحال تھما نہیں۔ انروا کا کہنا ہے کہ لاکھوں فلسطینی شدید خطرات اور بنیادی سہولتوں کی کمی کا سامنا کر رہے ہیں۔
ادھر گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فضائی اور زمینی حملوں میں مزید 78 فلسطینی شہید جبکہ 168 زخمی ہو گئے ہیں۔ مقامی حکام کے مطابق شہید ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
اقوام متحدہ کے مطابق مسلسل حملوں اور نقل مکانی کی وجہ سے انسانی بحران سنگین ہو چکا ہے اور عالمی برادری کی فوری مداخلت ناگزیر ہو چکی ہے۔
دوسری جانب عالمی فوجداری عدالت (ICC) نے اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوآو گیلانٹ کی گرفتاری کے وارنٹ معطل کرنے کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ دونوں افراد اشتہاری ہیں، اس لیے ان کی درخواست ناقابلِ قبول ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News