
نئی دہلی: شکست خوردہ بھارتی حکومت نے ایک طرف گودی میڈیا کو تو کھلی چھوٹ دے دی ہے جب کہ غیر ملکی میڈیا مسلسل نشانے پر ہے۔
مودی سرکار کے آزادی صحافت پر حملے جاری ہیں اور غیر ملکی میڈیا کو نشانے پر رکھا ہوا ہے جب کہ دنیا کی سب سے بڑی نام نہاد جمہوریت میں گودی میڈیا کو کھلی چھوٹ ہے۔
مودی سرکار میں سچ بولنے یا حکومتی بیانیے سے اختلاف کی جرأت کرنے والے کو خاموش کرا دیا جاتا ہے، نہ صرف ملکی بلکہ غیر ملکی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز بھی مودی سرکار کی پابندی کی زد میں ہیں۔
بھارت میں چین اور ترکی کے حقائق پر مبنی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز مکمل بلاک ہیں۔ گلوبل ٹائمز، سنہوا نیوز اور ٹی آر ٹی ورلڈ جیسے معروف چینلز کو بھی بھارت میں پابندی کا سامنا ہے۔
مودی کی آزادی صحافت پر حملے کے خلاف سکھ تجزیہ کار بھی بول اٹھے اور کہا کہ مودی ہندوتوا کا سپورٹر ہے، مودی سرکار سے اپنی ہار تسلیم نہیں ہو پا رہی۔
سکھ تجزیہ کار کہتے ہیں کہ جب کوئی مودی سرکار کو آئینہ دکھاتا ہے تو وہ ان میڈیا پلیٹ فارمز کو بند کردیتی ہے، مودی سرکار مشکل میں پھنس چکی ہے۔
چین میں بھارتی سفارت خانے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ متعدد خبر رساں اداروں نے آپریشن سندور میں بھارتی افواج کو پاکستانی فورسز کے ہاتھوں نقصان پہنچنے سے متعلق رپورٹس چلائیں۔
بھارتی سفارتخانے نے گلوبل ٹائمز کو ٹیگ کرتے ہوئے یہ بھی لکھا کہ برائے مہربابی خبریں چلانے سے پہلے ان کی تصدیق کر لیا کریں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھارت حکومت پاکستان کے کئی سرکاری اداروں اور صحافیوں کے اکاؤنٹس بھی بھارت میں بلاک کرچکا ہے۔ آزادی صحافت پر مودی کا تسلط بھارت میں جمہوریت کے لیے خطرہ بن چکا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News