
ناروے نے پائیدار ٹرانسپورٹ کی جانب ایک بڑا قدم اُٹھاتے ہوئے دنیا کی پہلی ایسی سڑک متعارف کرا دی ہے جو الیکٹرک گاڑیوں کو دورانِ سفر بغیر کسی تار یا اسٹیشن کے خود بخود چارج کرسکتی ہے۔
یہ کیسے کام کرتی ہے؟
اس شاہراہ کے نیچے خاص قسم کے “انڈکٹیو چارجنگ کوائلزنصب کیے گئے ہیں۔ یہ کوائلز اُن گاڑیوں کو بجلی منتقل کرتے ہیں جو انرجی وصول کرنے والے جدید نظام سے لیس ہوں۔ یہ نظام خودکار ہے اور ہائی وے کی رفتار پر بھی مستقل چارجنگ کی سہولت فراہم کرتا ہے۔
یہ پیش رفت خودکار الیکٹرک گاڑیوں کے بیڑے کے قیام کی راہ ہموار کرے گی کیونکہ اب انہیں چارجنگ کے لیے رکنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
اس کے علاوہ یہ سہولت ڈرائیورز کے لیے بھی انتہائی آسانی فراہم کرے گی اور مستقبل کے ٹرانسپورٹ نیٹ ورک کے لیے ایک قابلِ توسیع ماڈل پیش کرتی ہے۔
یہ منصوبہ ماحولیاتی آلودگی میں کمی کی جانب بھی ایک اہم سنگِ میل ہے۔ ناروے کا ہدف ہے کہ وہ 2025 تک 100 فیصد گاڑیاں الیکٹرک بنائے اور وہ اس منزل کی جانب تیزی سے بڑھ رہا ہے۔
پاکستان میں ای وی کی صورتِ حال
دوسری جانب پاکستان میں الیکٹرک وہیکل پالیسی 2020–2025 کے تحت حکومت کا ہدف ہے کہ 2030 تک 30 فیصد نئی گاڑیاں الیکٹرک ہوں اور2040 تک 50 فیصد بسیں و ٹرک ای وی میں تبدیل ہوجائیں۔
حکومت نے الیکٹرک گاڑیوں کو فروغ دینے کے لیے ٹیکس میں کمی، درآمدی ڈیوٹیز میں نرمی اور مقامی اسمبلی کے لیے مراعات فراہم کی ہیں۔ چینی کمپنیاں پہلے ہی پنجاب میں ای وی اسمبلی پلانٹس میں سرمایہ کاری کررہی ہیں۔
اسلام آباد اور کراچی میں الیکٹرک بسوں کے پائلٹ منصوبے بھی شروع کیے جاچکے ہیں تاہم پاکستان میں ای وی چارجنگ کا نظام ابھی اپنی ابتدائی سطح پر ہے۔
اگرچہ ملک بھر میں چارجنگ اسٹیشنز کی تنصیب کا منصوبہ موجود ہے لیکن مکمل اور مؤثر انفرااسٹرکچر قائم ہونے میں ابھی وقت لگے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News