سری لنکا میں سیلاب سے اموات کی تعداد 500 سے تجاوز، پاکسان کی جانب امدادی کارروائیں جاری ہیں۔
سری لنکا میں شدید بارشوں، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 500 سے تجاوز کرگئیں۔
جبکہ 336 افراد تاحال لاپتہ ہیں۔ یہ سری لنکا میں 2004 کے سونامی کے بعد بدترین قدرتی آفت قرار دی جا رہی ہے۔
سرکاری رپورٹ کے مطابق سری لنکا بھر میں 15 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔ سب سے زیادہ تباہی کانڈی ریجن میں ہوئی، جہاں 88 افراد ہلاک اور 150 سے زائد لاپتہ ہیں۔
حکام کاکہناہے کہ مختلف علاقوں میں سڑکوں کی بحالی، مواصلاتی نظام کی تعمیر نو اور متاثرہ افراد کے لیے عارضی پناہ گاہوں کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے۔
اب تک 20 ہزار سے زیادہ بے گھر افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جاچکا ہے
امدادی کارروائیاں
سری لنکا میں طوفان کی تباہ کاریوں کے بعد حکومت پاکستان کی جانب سے متاثرین کے لیے امدادی اقدامات جاری ہیں۔
وزیر اعظم کی خصوصی ہدایت پر این ڈی ایم اے 200 ٹن امدادی سامان بذریعہ بحری جہاز سری لنکا روانہ کر رہا ہے ۔
بھارتی ہوائی حدود کے استعمال پر پابندی کے باعث این ڈی ایم اے نے پاکستان کی جانب سے امدادی سامان بذریعہ بحری جہاز روانہ کرنے کے لئے خصوصی اقدامات کئیے ہیں۔
بھارت کے غیر ذمہ دار رویے کی وجہ سے پاکستان کی جانب سے سمندری راستے سے بھجوائے گئے۔ سامان کو پہنچنے میں تقریباً 8 دن لگیں گے
امدادی سامان میں خیمے، کمبل، رضائیاں، لائیف جیکٹ،کشتیاں، پانی نکالنے کے پمپس، لالٹین، چٹائیاں، مچھر دانیاں، بچوں کے لیے خشک دودھ، راشن اور ادویات شامل۔
سامان روانگی تقریب این ڈی ایم اے کے اسلام آباد میں قائم گودام پر منقعد ہوئی۔ وزیر مملکت اظہر بلال کیانی نے روانگی تقریب میں شرکت کی
تقریب میں سری لنکا کے سفیر اور دفاعی اتاشی بھی موجود تھے ۔این ڈی ایم اے، وزارت خارجہ ، الخدمت فاؤنڈیشن اور میڈیا کے نمائندگان سامان روانگی تقریب میں بھی شریک ہوئے۔
پاکستان کی جانب سے سری لنکا کے متاثرین کی امداد کے لئے ہر ممکن کوشش جاری رہے گی۔


















