Site icon بول نیوز

فالج کا خطرہ کس صورت میں بڑھ جاتا ہے؟‌

انسان اکثر ایسی بیماری کا شکار ہوجاتا ہے جس کا اسے علم نہیں ہوتا ہے جس میں ذیابطیس، بلڈ پریشر اور امراض قلب کا شمار ہوتا ہے ۔

ان بیماریوں کا علم اس وقت تک نہیں ہوتا ہے جب تک کوئی سنگین مسائل کا سامنا نا کرنا پڑ جائے تاہم ان بیماریوں کی شدت کے باعث انسان کو فالج کا خطرہ بھی لاحق ہوجاتا ہے ۔

اس حوالے سے  سویڈن کے ماہرین نے تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ ٹائپ ٹو ذیابیطس کے مریضوں میں فالج کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

تحقیق میں معلوم ہوا کہ جن مریضوں میں انسولین کی مزاحمت زیادہ تھی وہ پانچ برس کے دوران ایک مرتبہ فالج کی زد میں لازمی آئے ہیں جبکہ ذیابیطس ٹائپ ٹو کے جن مریضوں میں انسولین کی مزاحمت کم تھی وہ فالج کے خطرے سے چالیس فیصد محفوظ تھے۔

 انسولین مزاحمت میں ہمارے جسمانی خلیے انسولین استعمال کرکے خون میں موجود شکر  جذب کرنے، توڑنے اور توانائی بنانے میں دشواری کا سامنا کرتے ہیں جس کی وجہ سے خون میں گلوکوز کی مقدار بڑھ جاتی ہے جس کے باعث لبلبے کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔

انسولین مزاحمت پر قابو پانے کےلیے وزن کم رکھنا، صحت بخش غذا استعمال کرنا، روزانہ تقریباً 30 منٹ کی جسمانی مشقت اور ڈاکٹر کی تجویز کردہ دواؤں کا پابندی سے استعمال ضروری ہے۔

Exit mobile version