شازیہ مری نے کہا ہے کہ آج پاکستان دنیا کا چوتھا مہنگا ترین ملک ہے۔
پاکستان پیپلزپارٹی کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات شازیہ مری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئے سال کی سب کو مبارکباد ، امید ہے نئے سال میں اچھی خبریں ملیں گی۔
انہوں نے کہا کہ گو کہ پچھلے تین سال سے بس بری خبریں ہی ملی ہیں ، ہم نے پچھلے تین سالہ حکومتی کارکردگی پر ایک وائٹ پیپر بنایا ہے جس میں تبدیلی نہیں تباہی ہے ، انہوں نے پہلے بھی ایک اڑھائی سو صفحے کا ڈاکومنٹ چھاپا تھا جس میں سے پیسے کمائے ہوں گے۔
شازیہ مری نے کہا کہ یہ جانتے ہیں پیسے کیسے چھاپنے ہیں یہ چور و بھوکے لوگ ہیں ، یہ اسپتال کانام بیچتے ہیں اور چیک پارٹی کے نام کا لیتے ہیں ، فارن فنڈنگ کیس پہ یہ گندی سیاست کرتے تھے اور اب خود اس میں ملوث پائے گئے ہیں۔
پاکستان پیپلزپارٹی کی مرکزی سیکرٹری نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس میں یہ بار بار ایڈجسمنٹ مانگتے ہیں ، یہ ناراض بچوں کی طرح دوسروں پر الزامات لگاتے ہیں ، پیپلزپارٹی اپنا حساب دے گی پہلے آپ تو بتائیں کہ اکاؤنٹس کیوں چھپائے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج پاکستان دنیا کا چوتھا مہنگا ترین ملک ہے ، ان سے اکاؤنٹس کا اور بچوں کا پوچھو تو آگے سے گالیاں دیتے ہیں ، یہ کہتے ہیں کوووڈ میں ہندوستان کا برا حال ہوا،پاکستان کا سب سے زیادہ برا حال ہے کووڈ میں ، ٹرانسپریسی رپورٹ کہتی ہے ہم زیادہ کرپٹ ہو گئے ہیں۔
شازیہ مری نے کہا کہ جلی مہنگی گیس چھ سو فیصد مہنگی ہوئی ہے ، ہر پاکستانی دو لاکھ روپے کا مقروض ہے اب وقت آگیا ہے عمران خان خود قوم سے معافی مانگ لے ورنہ عوام ان کا گریبان پکڑ لے گی ، اس وجہ سے کےپی کے میں یہ منہ دکھانے کے لائق نہیں رہے لوگ کہتے ہیں ان کے ٹکٹ پہ الیکشن نہ لڑنا۔
پاکستان پیپلزپارٹی کی مرکزی سیکرٹری نے کہا کہ عمران خان کے اکاؤنٹس میں ایسی کوئی چیز ضرور موجود ہے کہ وہ اس کا نام آتے ہی پریشان ہو جاتے ہیں ، ہو سکتا ہے اس میں کوئی ایسی چیز ملوث ہو جس سے وہ اس کو روکتے ہیں ، پیپلزپارٹی کسی سے بند کمروں میں نہیں مل رہی ، ہم صرف بیروزگاری،عوام کی پریشانیوں کی بات کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت بس ایک لیڈر ہے بلاول جو عوام کے حقوق کے لیے دہشتگردی کے خلاف آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کر رہا ہے ، انہوں نے جو خوف لوگوں میں بیٹھایا تھا اب وہ کم ہو رہاہے ، پیپلزپارٹی کا ریکارڈ جیلیں شہادتیں ہیں ، زرداری صاحب خود جیل میں رہے ہیں۔
شازیہ مری نے کہا کہ ہمارا کوئی اکاؤنٹ چھپا ہوا نہیں ہے نہ ہم پہ آج تک فارن فنڈنگ کا کوئی سوالیہ نشان اٹھا ہے ، ہم مانتے ہیں کہ کےپی کے میں ہم نے بلدیاتی انتخابات میں ایک سیٹ جیتی ہے مگر وہ سیٹ مولانا صاحب کے گھر کی سیٹ ہے ہم نے پہلے سے زیادہ ووٹ لیے ہیں۔
پاکستان پیپلزپارٹی کی مرکزی سیکرٹری نے کہا کہ ہیلتھ کارڈ کے ذریعے تو ہم پانچ دن اسپتال میں نہیں گزار سکتے یہ بس ایک ڈھکوسلا ہے ، عوامی اسپتال بہتر ہونے چاہیں ادویات چھ سو گنا مہنگی ہو چکی ہیں ، ہیلتھ کارڈ ایک لولی پاپ ہے ، سندھ میں آج بھی لیور ٹرانسپلانٹ کا ایک روپیہ نہیں لیا جاتا دو سو مریض تو پنجاب سے وہاں آئے علاج کروانے۔

