Site icon بول نیوز

امریکہ سے ملک بدر 55 شہری جلد وطن واپس پہنچیں گے، ایران کی تصدیق

امریکہ سے ملک بدر 55 شہری جلد وطن واپس پہنچیں گے، ایران کی تصدیق

تہران: ایران کی وزارت خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ امریکہ سے ملک بدر کیے گئے 55 ایرانی شہری آنے والے دنوں میں ایران واپس پہنچیں گے۔

یہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی امیگریشن کریک ڈاؤن پالیسی کے تحت ایرانی شہریوں کی دوسری بڑی بے دخلی ہے۔

ستمبر میں ایرانی حکام نے بتایا تھا کہ امریکہ نے تقریباً 400 ایرانی شہریوں کی شناخت کی تھی جنہیں ملک بدر کیا جانا تھا، جس میں سے پہلے طیارے میں 120 افراد کو دوحہ کے راستے تہران بھیجا گیا تھا۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہاہے کہ آنے والے دنوں میں تقریباً 55 ایرانی شہری وطن واپس آئیں گے، یہ حالیہ مہینوں میں ایران بھیجے جانے والا دوسرا گروپ ہے۔

مزید پڑھیں: ایران کا عراق پر اثر و رسوخ اور جوہری صلاحیت ختم کردی، صدر ٹرمپ

انہوں نے مزید کہا کہ امریکی حکومت کی یہ بے دخلی “سیاسی بنیادوں اور غیر قانونی امیگریشن پالیسیوں” کی وجہ سے کی گئی ہے، جو بین الاقوامی قوانین کے خلاف ہیں۔

ترجمان نے مزید کہا کہ یہ تبادلے ایک غیر معمولی لمحہ ہیں کیونکہ دونوں ممالک ایران کے جوہری پروگرام پر اختلافات رکھتے ہیں۔

ایران کہتا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام صرف شہری مقاصد کے لیے ہے، جبکہ امریکہ کا دعویٰ ہے کہ یہ نیوکلیئر ہتھیار بنانے کی کوشش ہے۔

ترجمان کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان کوئی براہِ راست رابطہ نہیں ہے اور رابطہ متعلقہ دفاتر یا ثالثوں کے ذریعے کیا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں: ایرانی سیکیورٹی آفیشل علی لاریجانی کا دورہ ، پاک ایران تعاون مزید مضبوط ہوگئے

اسماعیل بقائی نے امریکہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن نے جمعہ کو ہونے والے ورلڈ کپ قرعہ اندازی کے لیے ایران کی فٹبال ٹیم کے وفد کے لیے ویزے جاری نہیں کیے۔

انہوں نے کہاکہ ہم نے ورلڈ کپ قرعہ اندازی کے لیے اپنے وفد کو ویزے نہ دینے کے امریکی فیصلے کے خلاف احتجاج درج کرایا ہے۔

ایران نے اپنے وفد کے لیے نو ویزوں کی درخواست دی تھی، لیکن ایرانی فٹبال فیڈریشن کے ترجمان عامر مہدی علوی کے مطابق امریکہ نے صرف چار ویزے جاری کیے، جن میں کوچ اردشیر امیر غلائی بھی شامل ہیں۔ امریکہ ایرانی شہریوں کے لیے سخت ویزا پابندیاں رکھتا ہے۔

Exit mobile version