Site icon بول نیوز

یورپی یونین روسی اثاثے منجمد کرنے کیلیے تیار، یوکرین کو قرض کی راہ ہموار

یورپی یونین روسی اثاثے منجمد کرنے کیلیے تیار، یوکرین کو قرض کی راہ ہموار

برسلز: یورپی یونین روس کے مرکزی بینک کے یورپ میں رکھے گئے اثاثے غیر معینہ مدت کیلئے منجمد کرنے کے فیصلے کے قریب ہے۔

یورپی میڈیا کے مطابق یورپی حکومتیں 210 ارب یورو مالیت کے روسی اثاثے منجمد رکھنے کے منصوبے کی منظوری دینے کیلئے تیار ہیں، تاکہ یورپی معیشت کسی بڑے جھٹکے سے محفوظ رہ سکے۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ کی یورپ پر تنقید ، مہاجرین اور یوکرین کے مسائل پر سنگین الزامات

میڈیا رپورٹس کے مطابق اگر یورپی یونین ایسا کرلیتی ہے تو اس سے یوکرین کو قرض دینے کی بڑی رکاوٹ دور ہو جائے گی۔

روسی اثاثوں کی غیر معینہ مدت تک انجماد کی منظوری دینے سے ہر چھ ماہ بعد متفقہ ووٹ کی ضرورت ختم ہو جائے گی، جس سے ہنگری اور سلوواکیہ جیسے ممالک کی ممکنہ مزاحمت بھی غیر مؤثر ہو جائے گی۔

اس سے پہلے دونوں ممالک روس کے ساتھ بہتر تعلقات کی وجہ سے فریزنگ کی توسیع روک سکتے تھے۔

روس کا ردعمل اور قانونی جنگ

روس کے مرکزی بینک نے اس فیصلے کو “غیر قانونی” قرار دیا ہے اور اعلان کیا ہے کہ وہ یورپی کلیئرنگ سسٹم یوروکلئیر (Euroclear) کے خلاف ماسکو کی عدالت میں مقدمہ کر رہا ہے۔

واضح رہے کہ یوروکلئیر کے پاس روس کے منجمد اثاثوں میں سے تقریباً 185 ارب یورو رکھے ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں: روس نے یوکرین کا اہم گاؤں فتح کر لیا، روسی وزارت دفاع کا دعویٰ

ہنگری کے وزیراعظم وکٹر اوربان نے بھی اس اقدام کی سخت مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ یورپی یونین کو ناقابل تلافی نقصان پہنچائے گا اور ہنگری اسے چیلنج کرے گا۔

یوکرین کیلئے 165 ارب یورو کے قرض کا منصوبہ

یورپی یونین کا ہدف ہے کہ انہی منجمد اثاثوں کو استعمال کرتے ہوئے یوکرین کیلئے 165 ارب یورو کا قرض فراہم کیا جائے، جو 2026 اور 2027 میں یوکرین کی فوجی اور سول ضروریات کیلئے استعمال ہوگا۔

یہ قرض یوکرین اس وقت ادا کرے گا جب روس جنگی نقصانات کا معاوضہ دے گا، یعنی یہ عملی طور پر روسی ریپریشن کی ایڈوانس ادائیگی تصور ہوگی۔

ڈنمارک کی وزیرِ خزانہ نے کہا کہ یہ ماڈل یورپی ممالک کے مالی دباؤ کو کم کرتا ہے، تاہم کچھ ممالک کی مزید وضاحتوں اور ضمانتوں کی ضرورت باقی ہے۔

اگلا مرحلہ

یورپی سربراہان کا اجلاس 18 دسمبر کو ہوگا جہاں اس قرض کے حتمی میکنزم اور بیلجیم کو قانونی خطرات سے بچانے کی ضمانتوں پر فیصلہ کیا جائے گا۔

Exit mobile version