بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں پیر کے روز زہریلی فضائی آلودگی کے دوران شدید دھند چھا جانے کے باعث فضائی آپریشن بری طرح متاثر ہوا۔ حکام کے مطابق کم حدِ نگاہ کے باعث متعدد پروازوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
دہلی ایئرپورٹ پر پروازیں چلانے والی مختلف ایئرلائنز نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابق ٹوئٹر) پر بتایا کہ شدید دھند کے باعث حدِ نگاہ کم ہونے سے تمام ایئرلائنز کی پروازیں متاثر ہوئیں۔
بھارت کی سب سے بڑی ایئرلائن انڈیگو نے کہا کہ دارالحکومت میں سردیوں کی دھند کی پہلی جھلک دیکھنے میں آئی ہے اور اس وقت ایئرپورٹ کے اطراف حدِ نگاہ خاصی کم ہو چکی ہے۔
اگرچہ بھارتی حکام نے تاحال منسوخ یا تاخیر کا شکار ہونے والی پروازوں کی سرکاری تعداد جاری نہیں کی، تاہم بھارتی نشریاتی ادارے نے فلائٹ ریڈار 24 کے حوالے سے بتایا ہے کہ دہلی ایئرپورٹ پر تقریباً 100 پروازیں منسوخ جبکہ 300 سے زائد تاخیر کا شکار ہوئیں۔
یہ فضائی خلل ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب قومی دارالحکومت گزشتہ چند دنوں سے شدید زہریلی فضائی آلودگی کی لپیٹ میں ہے۔ بھارت کے مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کے اعداد و شمار کے مطابق اتوار کی شام ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) 461 ریکارڈ کیا گیا، جو کہ انتہائی خطرناک سطح ہے۔
ماہرین کے مطابق 201 سے 300 تک AQI کو خراب، 301 سے 400 کو انتہائی خراب جبکہ 401 سے 500 کے درمیان سطح کو شدید (Severe) قرار دیا جاتا ہے، جو صحت مند افراد کے لیے بھی نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے۔
حکام نے سموگ پر قابو پانے کے لیے انسدادِ آلودگی اقدامات شروع کر دیے ہیں اور شہریوں کو بالخصوص کمزور طبقے، بچوں، بزرگوں اور مریض افراد کو گھروں میں رہنے کا مشورہ دیا ہے۔
دوسری جانب نئی دہلی میں سنگاپور کے ہائی کمیشن نے بھی پیر کے روز اپنے شہریوں کے لیے ایڈوائزری جاری کی، جس میں انہیں بھارتی حکام کی ہدایات پر عمل کرنے، گھروں میں رہنے، خاص طور پر بچوں اور سانس یا دل کے مریضوں کو احتیاط برتنے اور باہر نکلنے کی صورت میں ماسک استعمال کرنے کا کہا گیا ہے۔
واضح رہے کہ نئی دہلی میں فضائی آلودگی ایک مستقل مسئلہ بن چکا ہے جو سردیوں کے موسم میں مزید شدت اختیار کر لیتا ہے۔ ماہرین کے مطابق قریبی علاقوں میں فصلوں کی باقیات جلانے، کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹس اور صنعتی یونٹس کے اخراج سے آلودگی میں نمایاں اضافہ ہو جاتا ہے۔

