Advertisement

ہاتھوں کے مسلز کا ہمارے ماضی سے کیا تعلق ہے؟ حیران کن انکشافات

ہاتوں کی لکیریں پڑھنا، تقدیر کے حوالے سے جاننا یہ سب علم نجومی میں شمار کیا جاتا ہے۔

اس فن میں ماہر افراد لوگوں کی ہتھیلیاں پڑھ کر ان کی زندگی کے حوالے سے بتاتے ہیں  لیکن یہی لکیریں انسان کی شخصیات کی بھی عکاسی کرتی ہیں۔

اس حوالے س ماہرین نے پہلے بھی بتایا تھا کہ ہتھیلی اور کلائی کی لکیریں انسان کی شخصیت کے حوالے س بتاتی ہیں ۔

تاہم اس بار ماہرین نے ہاتھوں کے مخصوص مسلز کے حوالے سے بتایا ہے جن کا تعلق ہمارے ماضی سے ہے۔

اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ انسان کی کلائی کے درمیانی حصے میں مسل یا سخت سفید ریشہ دار نس ہوتی ہے جسے  پالماریس لنگس  کہا جاتا ہے لیکن دنیا کے 14 یا 15 فیصد افراد میں یہ مسل موجود نہیں ہے۔

Advertisement

ماہرین نے بتایا ہے کہ پالماریس لنگس ایسا مسل ہے جو تمام انسانوں میں نہیں پایا جاتا جو زمانہ قدیم سے ایسے جانداروں میں موجود ہے جو ہاتھوں کی مدد سے خود کو کسی جگہ جھولتے تھے یا درختوں پر چڑھتے تھے۔

لیکن آج کے عہد میں اس کی موجودگی یا عدم موجودگی سے نہ تو کوئی مضبوطی ملتی ہے اور نہ ہی گرفت میں بہتری آتی ہے۔

مسلز کو جانچنے کا طریقہ:

 اپنے ہاتھ کو میز کی سطح پر اس طرح رکھیں کہ ہتھیلی اوپر ہو اور پھر انگوٹھے سے چھوٹی انگلی کو چھوتے ہوئے سطح سے ہاتھ کو ہلکا سے اٹھالیں۔

کیا آپ کو کلائی کے درمیانی حصے میں مسل یا سخت سفید ریشہ دار نس کو ابھرتے ہوئے دیکھ رہے ہیں؟

Advertisement

اگر آپ دیکھ رہے ہیں تو آپ ان اکثریتی افراد میں ہیں جن میں یہ پالماریس لنگس نامی مسل موجود ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
میری بیٹی کو جنات نے اغوا کرلیا، بازیاب کرایا جائے، لاہور ہائیکورٹ میں عجیب و غریب کیس کی سماعت
محبوبہ کا فون مصروف رہا، نوجوان نے غصے میں آ کر پورے گاؤں کی بجلی کاٹ دی، ویڈیو وائرل
امیر ہونے کا آسان سا گر؛ یہ نایاب نوٹ آپ کو بنا سکتا ہے کروڑ پتی!
چاند کا رنگ سرخ کیوں ہو جائے گا؟ 7 ستمبر کو حقیقت سامنے آ رہی ہے
امریکا میں انسانی گوشت کھانے والے کیڑے کا پہلا کیس رپورٹ
کیا آپ جانتے ہیں؟ دنیا کے 2 ملک جہاں ایک بھی یونیورسٹی موجود نہیں!
Advertisement
Next Article
Exit mobile version