جنسی ہراسگی کے واقعات: ٹیسلا الزامات کی زد میں

ٹیسلا کی ایک خٓاتون ملازم نے کمپنی میں مستقل اور بڑھتی ہوئی جنسی ہراسگی پر برقی کارساز کمپنی پر اس امر کو روکنے میں ناکامی کا الزام عائد کر دیا۔
ٹیسلا فیکٹری میں بطور اسمبلی لائن ورکر کے کام کرنے والی ایریکا کلاؤڈ نے کمپنی کے خلاف کیلیفورنیا کی الامیڈا کاؤنٹی سُپیریئر کورٹ میں مقدمہ دائر کیا۔
درخواست میں ٹیسلا اور دیگر نامزدگیوں بشمول ایریکا کے سابق مینیجر پر مسلسل ہراسگی کا نشانہ بنانے کا الزام عائد کیا ہے۔
ایریکا کلاؤڈ کی جانب سے دائر کیے مقدمے میں انہوں نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ انہیں سابق مینیجر کی جانب سے تقریباً روزانہ کی بنیادوں پر جنسی ہراسگی کا سامنا ہوتا تھا۔
مقدمے میں مزید کہا گیا کہ مینیجر انہیں نامناسب طریقے سے چُھوتا اور نازیبا گفتگو کرتا تھا۔
مقدمے میں مؤقف اپنایا گیا کہ مینیجر کے فعل اس قدر جارحانہ تھے کہ انہیں اپنے تحفظ کے متعلق ڈر لگنے لگا۔
مقدمے کے مطابق ٹیسلا کے ہیومن ریسورس ڈیپارٹمنٹ نے ایریکا کی شکایات کی سنوائی میں دو سے تین ماہ لگا دیے۔
ایریکا کا کہنا تھا کہ اُس مینیجر کے ساتھ کام بند کرنے کے بعد انہیں مبینہ ہراسگی کے واقعات رپورٹ کرنے پر فیکٹری میں خطرناک ماحول کا سامنا کرنا پڑا۔
مقدمے میں مزید کہا گیا کہ ایریکا کو گھر جلدی بھیج دیا جاتا یا متعدد مواقع پر ںا معقول وجوہات کی بنا پر کام نہ کرنے کا کہا جاتا اور نتیجتاً ان کی تنخواہ، بونس اور بینیفٹس کم ہو جاتے۔
ایریکا اور ان کے وکلاء کا کہنا ہے کہ ٹیسلا نے ایریکا کی جانب سے لگائے گئے الزامات کے بعد مبینہ جنسی ہراسگی کو نہ روک کر اور ان کے خلاف ردِ عمل دِکھا کر قانون توڑا ہے۔
وکلاء نقصانات کے ازالے کے حصول کی کوشش کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News