Advertisement

امریکا میں بڑی تعداد میں ہرن کورونا سے متاثر

ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ امریکی ریاست اوہائیو میں ہرنوں میں کووڈ-19 کے ٹیسٹ مثبت آگئے ہیں۔ ممکنہ طور پر ان تک یہ وائرس انسانوں سے پنہچا ہے۔

اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی کے سائنس دانوں نے نو شمال مشرقی اوہائیو کے علاقوں میں 360 ہرنوں کا پی سی آر ٹیسٹنگ کے ٹیسٹ کیا۔

تمام نو علاقوں کے 129 ہرنوں میں وائرس کی تشخیص مثبت آئی لیکن اس کی کوئی علامت ظاہر نہیں ہوئی۔

چھ علاقوں سے محققین کو SARS-CoV-2 کے تین ویریئنٹ B.1.2, B.1.582 اور B.1.596ملے۔

SARS-CoV-2 ممکنہ طور پر ہرن سے کسی دوسرے جانور یا انسان میں منتقل ہوتے وقت نئے وائرس کو آگے بڑھا سکتا ہے اگرچہ اس بات کا کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا ہے۔

Advertisement

سائنس دانوں کو یہ علم نہیں ہے کہ ہرن متاثر کیسے ہوئے اگرچہ خیال کیا جا رہا ہے کہ ان میں وائرس نواح میں رہنے والے انسانوں سے پنہچا ہو۔

ٹیم کا خیال ہے کہ ہرن آلودہ پانی پینے کی وجہ سے متاثر ہوئے۔

ماضی میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق یہ بات سامنے آ چکی ہے کہ وائرس انسانوں کے فضلے اور ضائع پانی میں زندہ رہتے ہیں۔

سائنس دانوں کو یہ بھی نہیں معلوم کہ ہرن انسانوں اور دیگر جانوروں کو متاثر کر سکتے ہیں کہ نہیں، وائرس جانوروں کے جسم میں کیسے برتاؤ کرتا ہے اور آیا یہ قلیل مدت انفیکشن ہے یا طویل مدت۔

تشویش ناک بات یہ ہے کہ ہرنوں میں SARS-CoV-2 بغیر تغیر کے بچ سکتا ہے جبکہ اسی وقت میں انسانوں میں تبدیلی جاری رکھتا ہے۔ ایسے ویریئنٹ جن سے لڑنے کی طاقت انسان کی مدافعتی نظام میں نہیں وہ واپس ہرنوں سے انسان میں آ سکتے ہیں۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
سال 2026؛ رمضان المبارک کا آغاز کب سے ہوگا؟ تاریخ کی پیشگوئی
ہوا میں معلق رہ کر بجلی بنانے والی انوکھی ونڈ ٹربائن تیار
انسانیت کے ماتھے کا جھومر؛ فرانسیسی اداکارہ اڈیل ہینل کی فلسطین کیلئے قربانی
جلد پر ٹیٹو کی مقبولیت کم، اب کونسا ٹیٹو ٹرینڈ بن گیا
مکھیاں دور، گائے پُرسکون؛ انوکھا نوبل انعام، جاپانی محققین کے نام
فریکچر کو دھاتی پلیٹ یا راڈ کے بغیر جوڑنا ہوا اب ممکن؛ چین نے گلو تیار کرلیا
Advertisement
Next Article
Exit mobile version