Advertisement

اسپیم میل نے امریکی خاتون کی زندگی بدل دی

امریکی ریاست مِشیگن کی اوکلینڈ کاؤنٹی میں ایک خاتون کی اسپیم میل میں آنے والی ایک ای میل نے ان کی زندگی بدل دی۔

55 سالہ لارا اسپیرز کو 30 لاکھ ڈالرز کی لاٹری کی ای میل اسپیم میل کے فولڈر میں ملی۔

اسپیم میلز ان غیر مطلوب ای میلز کو کہتے ہیں جس عموماً اشتہاری کمپنیاں بھیجتی ہیں یا جب کوئی بہت سارے لوگوں ایک ساتھ ای میل بھیجتا ہے تو وہ اسپیم میل میں چلی جاتی ہیں۔

لاٹری کے منتظمین نے جمعے کو اعلان کیا کہ لارا اسپیئرز نے نیو ایئر کی شام مِشیگن لاٹری کے میگا ملین انعام کے لیے پانچ گیندیں میچ کی تھیں۔

لیکنانہیں اپنے نمبر چیک کرنے کا خیال نہیں آیا تھا اور شاید انہیں کبھی اس بات کا علم بھی نہیں ہوتا اگر وہ اپنا اسپیم فولڈر کھول کر نہ دیکھتیں۔

Advertisement

عموماً اسپیم میلز میں ان کے میسجز آتے ہیں جو لوگوں کو جھانسہ دے  کر لوٹتےہیں۔

اسپیئرز کا کہنا تھا کہ وہ اپنی کچھ گمشدہ میلز ڈھونڈ رہیں تھیں لہٰذا انہوں نے اپنے ای میل اکاؤنٹ کا اسپیم فولڈر کھولا۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت انہوں نے ایک ای میل دیکھی جس میں کہا گیا تھا کہ میں لاٹری جیت چکی ہوں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ یقین نہیں کر سکیں جو وہ پڑھ رہیں تھیں، لہٰذہ وہ اپنے لاٹری اکاؤنٹ میں لاگ ان ہوئیں تاکہ میسج کی تصدیق کر سکیں۔ وہ ان کے لیے حیران کن تھا کہ وہ وقعی 30 لاکھ ڈالرز جیت چکی ہیں۔

ان کی حقیقی جیت کی رقم 10 لاکھ ڈالرز تھی لیکن انہوں نے لاٹری کی ’میگاپلائیر‘ آفر پر ایک اضافی ڈالر خرچ کیا جس کی وجہ سے ان کی کُل رقم تین گُنا ہوگئی۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے مِشیگن لاٹری کو ان کی سیف سینڈرز لسٹ میں شمار کر لیا ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
فریکچر کو دھاتی پلیٹ یا راڈ کے بغیر جوڑنا ہوا اب ممکن؛ چین نے گلو تیار کرلیا
مکڑی کے جال بُننے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل
دنیا کی سب سے محفوظ موٹر سائیکل متعارف
اسلام آباد کے آسمان پر حیرت انگیز قدرتی منظر؛ ویڈیو وائرل
ڈیم پر کرتب دکھانا مہنگا پڑگیا؛ نوجوان تیز بہاؤ کا شکار
میری بیٹی کو جنات نے اغوا کرلیا، بازیاب کرایا جائے، لاہور ہائیکورٹ میں عجیب و غریب کیس کی سماعت
Advertisement
Next Article
Exit mobile version