کورونا لاک ڈاؤن نے آسمانی بجلی کیسے قابو کی؟

2020 کے موسمِ بہار میں کورونا وائرس دنیا کے بیشتر حصوں میں بھیل چکا تھا جس کی وجہ سے اکثریت حکومتوں نے اپنے ملکوں میں لاک ڈاؤن کا نفاذ کیا۔ اس دوران لوگوں کم توانائی استعمال کی اور زیادہ تر وقت گھروں میں گزارا۔ نتیجتاً ہوا اور پانی صاف ہوگئے، گاڑیوں سے کچھ جانور ہی مرے اور دنیا نے خاموشی سے نشوونما پائی۔
اب محققین کا سوچنا ہے کہ انہیں لاک ڈاؤن کا ایک اور اثر نظر آیا ہے وہ یہ کہ 2020 کے موسمِ بہار میں آسمانی بجلی کم کڑکی ہے۔
سائنس دانوں کا ماننا ہے کہ فضاء میں موجود باریک ذرّات جن کو ایروسولز کہا جاتا ہے، بجلی کڑکنے کے عمل میں حصہ ڈالتے ہیں۔
گزشتہ برس شائع ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ چوں کہ لاک ڈاؤن کے دوران انسانوں نے کم ایروسلز فضاء میں چھوڑے اس لیے فضاء میں ایروسولز کی مقدار کم ہے۔
گزشتہ ماہ امیریکن جیوفزیکل یونین میٹنگ میں محققین نے بتایا تھا کہ فضاء میں موجود ایروسلز میں کمی کے ساتھ بجلی کڑکنے میں بھی کمی آئی ہے۔
ایم آئی ٹی میں فزیکل میٹورو لوجسٹ ارل ولیم، جنہوں نے تحقیق پیش کی، کا کہنا تھا کہ ٹیم نے بجلی کڑکنے کی پیمائش کے لیے تین مختلف طریقہ کار اپنائے۔
انہوں نے کہا کہ تمام نتائج میں ایک ہی رجحان دیکھا گیا اور وہ یہ کہ بجلی کڑکنے کے میں کمی کا تعلق ایروسولز کی مقدار میں کمی کے ساتھ تھا۔
کچھ ایروسولز فضاء میں آبی بخارات جمع کر سکتے ہیں، جو بادل کی بوندیں بناتے ہیں۔
ولیم کا کہنا تھا کہ جب زیادہ ایروسولز ہوتے ہیں تو بادل میں موجود آبی بخارات کو بڑی تعداد والے قطروں کے درمیان تقسیم کر دیا جاتا ہے۔
لہٰذا یہ قطرے چھوٹے ہوتے ہیں اور ان کے بارش کے بڑے قطروں میں ملنے کا امکان کم ہوتا ہے۔
یہ چھوٹے قطرے بادل میں رہتے ہیں اور باریک اولوں اور برف کے چھوٹے کرسٹلز بنانے میں مدد دیتے ہیں۔
ان اولوں اور کرسٹلز کے درمیان ہونے والے ٹکراؤ سے بادل کی نچلی جانب وسط میں اولوں میں منفی چارج پیدا ہوتا ہے اور اوپر کی جانب کرسٹلز میں مثبت چارج پیدا ہوتا ہے۔
سائنس دانوں کا خیال ہے کہ بادلوں کے دو حصوں کے درمیان چارج کا یہ بڑا فرق بجلی کڑکنے کا سبب بنتا ہے۔
ولیم نے مزید کہا کہ لیکن جب آلودگی کم ہوتی ہے اور بادل بڑے اور گرم بارش کے قطرے بناتے ہیں تو بادل میں برف کے ذرّات نہیں ہوتے جو چارج کو علیحدہ کرنے کے لیے ضروری ہوتے ہیں اور آپ کو آسمان پر کم بجلی کڑکتی چِکھتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

