’سیارے کے تابوت میں آخری کیل ٹھونک دی گئی‘

موسم کے متعلق جاری ہونے والے نئے ڈیٹا میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ سات سال دنیا کی تاریخ کے گرم ترین سال تھے۔ 2021 میں موسم کو گرم کرنے والی گیسز یعنی کاربن ڈائی آکسائیڈ اور میتھین کے اخراج میں اضافہ جاری رہا۔
یورپی یونین کے سیٹلائیٹ سسٹم کے تجزیے میں معلوم ہوا کہ 2021 پانچواں گرم ترین سال تھا۔ اس سال میں ریکارڈ توڑ موسمی معاملات ہوئے جیسے کہ یورپ میں گرم ترین موسم گرما، کینیڈا اور بحیرہ روم میں شدید ہیٹ ویوز اور یونان کے جنگلات میں آتشزدگی۔
ماہرین نے ان معلومات کو ’سیارے کے تابوت میں ایک اور کیل‘ اور عوام اور سیاست دانوں کے چہروں پر مکّا قرار دیا ہے تا کہ موسمی ایمرجنسی میں فوری حل کے لیے جاگ سکیں۔
کوپرنِکس کلائمیٹ چینج سروس (C3S) کے ڈائریکٹر کارلو بیونٹیمپو کا کہنا تھا کہ یہ واقعات اس بات کی یاد دہانی ہیں کہ ہمیں اپنے طور بدلنے، پائیدار معاشرے کے لیے فیصلہ کن اور مؤثر اقدام لینے اور کاربن کے اخراج میں کمی کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے۔
C3S اور کوپرنِکس ایٹماسفیئر مانِٹرنگ سروس (CAMS) کے ڈیٹا سے یہ معلوم ہوا کہ 2021 میں فضاء میں گرین ہاؤس گیسز کی سطح میں اضافہ جاری رہا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2021 گزشتہ سات سالوں میں ایک ٹھنڈا سال تھا جس میں اوسط گلوبل ایئر سرفیس ٹیمپریچر (1.1-1.2°C) تک رہا۔
گزشتہ سال 2015 اور 2018 کے مقابلے میں معمولی سا زیادہ گرم تھا جبکہ 2016 اوسطاً گرم ترین سال تھا۔
دنیا بھر کی حکومتوں نے بڑھتے ہوئے عالمی درجہ حرارت کو 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ تک محدود کرنے کے لیے عہد کیا ہوا ہے تا کہ موسمیاتی تغیر کے خطرناک ترین اثرات کو کم کیا جا سکے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

