Advertisement

ایک ایسا سیارہ جو مکمل پانی سے بنا ہوا ہے

ڈیوڈ کاربینیوو جو کہ ناسا کا ایک مشہور اسٹرونمر ہے اس نے’ 2009 میں دعوی کیا تھا کہ یونیورس میں ایک سیارہ ایسا بھی موجود ہے، جو مکمل پانی سے بنا ہے۔

ناسا مہاہرین نے اُن کو GJ 1214B نام دیا ہے، یہ انتہائی شفاف پانی ہے اور اس پر چٹان یا پتھر کا ایک ٹکرا بھی موجود نہیں ہے یعنی پانی ہی پانی ہے۔

اس کو اوشین پلینٹ  بھی کہا جاتا ہے اور یہ زمین سے 40 نوری سال دوری پر واقع ہے، (روشنی ایک سال میں جتنا فاصلہ طے کرتی ہے اس کو ایک نوری سال کہتے ہیں)۔

اس سیارے کی گریوٹی 8.924 میٹر فی سیکنڈ ہے جبکہ اس کی کثافت 1.87m/cm3 ہے اور یہ زمین سے چار گنا بڑا ہے،یعنی اس میں چار زمینیں سما سکتی ہیں۔

زمین کے مقابلے اس کے چکر لگانے کی اسپیڈ کئی گنا تیز ہے  لیکن گریویٹی  کی وجہ سے ایک قطرہ بھی باہر نہیں نکلتا اور سب سے دلچسپ  اور حیرانی والی بات یہ ہے کہ ناسا کی ٹیکنالوجی اس سیارے پر لینڈ نہیں کر سکتی، کیونکہ ایک تو یہ کافی دور ہے اور دوسری بات یہ ہے کہ اس پر پانی ہونے کی وجہ سے لینڈ کرنا مشکل ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
پیرس کے تاریخی ’’لوور میوزیم‘‘ میں چوری کی واردات کس طرح انجام دی گئی؟ تفصیلات سامنے آگئیں
کیا دوران حمل ماں کی آنکھوں کا رنگ بدلنے کا اثر بچے کی آنکھوں پر بھی پڑتا ہے؟
سال 2026؛ رمضان المبارک کا آغاز کب سے ہوگا؟ تاریخ کی پیشگوئی
ہوا میں معلق رہ کر بجلی بنانے والی انوکھی ونڈ ٹربائن تیار
انسانیت کے ماتھے کا جھومر؛ فرانسیسی اداکارہ اڈیل ہینل کی فلسطین کیلئے قربانی
جلد پر ٹیٹو کی مقبولیت کم، اب کونسا ٹیٹو ٹرینڈ بن گیا
Advertisement
Next Article
Exit mobile version