Advertisement

تیندوے کو بندروں کے گروپ پر حملہ کرنا مہنگا پڑ گیا

جنوبی افریقا کے ایک جنگل میں تیندوے کی 50 بندروں سے لڑائی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں تیندوے کو بندروں کے گروپ پر حملہ کرنا مہنگا پڑ گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق 30 سالہ رکی ڈا فونسیکا نے جنوبی افریقا کے کروگر نیشنل پارک میں تیندوے اور تقریباً 50 پر مشتمل بندروں کے گروپ کے درمیان ہونے والے لڑائی کے نظارے کو ویڈیو میں محفوظ کیا اور اسے سوشل میڈیا پر شیئر کیا۔

رکی ڈا فونسیکا نے بتایا کہ ہم دوپہر کے آخر میں ڈرائیونگ پہ نکلے اور بے تابی سے شیروں کی ایک جھلک دیکھنے کیلئے پُرامید تھے لیکن اس دن ہمارے لیے جنگل میں خاص نظارہ موجود تھا۔

30 سالہ سیاح نے بتایا کہ جنگل میں ایک نر تیندوے کو سڑک کے کنارے ہم نے آرام سے ٹہلتے ہوئے دیکھا  اور حیرانی ہوئی۔ جب ہم نے گاڑی روکی تب میں نے دیکھا کہ بندروں کا ایک دستہ سڑک پر کھیل رہا ہے۔

رکی کا کہنا تھا کہ مجھے لگا کہ تیندوا اتنا بہادر نہیں ہوگا کہ بندروں کی اتنی کثیر تعداد سے لڑ جائے لیکن حیرت کی انتہا نہ رہی جب تیندوے نے بندروں پر حملہ کی۔ تاہم بندر ڈر کے مارے بھاگنے کے بجائے پوری فوج نے تیندوے پر پلٹ کر حملہ کردیا جس پر تیندوا دم دبا کر بھاگ نکلا۔

Advertisement

اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.bolnews.com/urdu/amazing/2023/08/368594/amp/ کو لائک کریں

ٹوئٹر پر ہمیں فالو کریں https://www.bolnews.com/urdu/amazing/2023/08/368594/amp/ اور حالات سے باخبر رہیں

پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں   اور بیل آئیکن پر کلک کریں

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
پیٹ کی چربی ختم کرنے والا ’پانی‘ متعارف؛ مگر یہ کام کیسے کرتا ہے؟
ماؤس کی طرح کام کرنے والا انوکھا چھلا تیار
دوران ڈرائیونگ باتیں کرنے اور مشورے دینے والی کار تیار
سوشل میڈیا ٹرینڈز فالو کرنے والے کن ذہنی امراض میں مبتلا ہوسکتے ہیں؟
بیماری کی صورت میں چیونٹیاں بھی انسانوں کی طرح احتیاطی تدابیر اختیار کرتی ہیں، تحقیق
غلطی سے ملازم 87 ہزار امریکی ڈالر کا مالک بن گیا، واپس کرنے سے انکار
Advertisement
Next Article
Exit mobile version