Advertisement

2025 اور 1941: تاریخ کا عکس یا محض اتفاق، اصل حقیقت کیا ہے؟

2025 اور 1941: تاریخ کا عکس یا محض اتفاق، اصل حقیقت کیا ہے؟

گزشتہ چند دنوں سے یہ بحث گردش کر رہی ہے کہ سال 2025 کا کیلنڈر سال 1941 کے کیلنڈر کے عین مطابق ہے اور اس بنیاد پر کچھ حلقے یہ سوچنے لگے ہیں کہ شاید تاریخ خود کو دہرا رہی ہے۔

 یہ دعویٰ سوشل میڈیا پر بھی کافی مقبول ہورہا ہے، جہاں صارفین اس مماثلت کو کسی نہ کسی بڑی تاریخی تکرار یا واقعے کی پیش بندی کے طور پر دیکھ رہے ہیں لیکن حقیقت کیا ہے؟ کیا واقعی تاریخ اپنے آپ کو دہراتی ہے یا یہ محض ایک ریاضیاتی اتفاق ہے؟

گریگورین کیلنڈر کا چکر اور مماثلت کی وضاحت

ہم جو کیلنڈر استعمال کرتے ہیں، اسے گریگورین کیلنڈر کہتے ہیں، جو 1582 میں متعارف کرایا گیا تھا، اس کیلنڈر میں ایک سال عام طور پر 365 دن کا ہوتا ہے اور ہر چوتھا سال “لیپ سال” ہوتا ہے جس میں ایک دن کا اضافہ کیا جاتا ہے تاکہ موسم اور تاریخ کا توازن برقرار رہے۔

Advertisement

گریگورین کیلنڈر کا یہ نظام دنوں، ہفتوں، مہینوں اور سالوں کی ایک خاص ترتیب قائم کرتا ہے، جس کی وجہ سے ہر کچھ دہائیوں میں ایسے سال آتے ہیں جن کے کیلنڈر بالکل ایک جیسے ہوتے ہیں۔

مثال کے طور پر اگر 1941 اور 2025 کا کیلنڈر ایک جیسا ہے تو یہ اس لیے ہے کیونکہ دونوں سالوں میں دنوں کی ترتیب اور لیپ سالوں کی ترتیب ایک مخصوص چکر کے تحت مماثل ہو گئی ہے۔

کیا یہ تاریخ کی تکرار ہے؟

اگرچہ کیلنڈر کی یہ مماثلت دلچسپ اور حیرت انگیز ہے لیکن اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ تاریخی واقعات یا سماجی، سیاسی حالات خود کو دہرا رہے ہیں، تاریخ میں رونما ہونے والے واقعات متعدد عوامل پر منحصر ہوتے ہیں، جیسے سیاسی طاقتیں، معیشت، سماجی تبدیلیاں اور عالمی حالات۔

مثال کے طور پر، 1941 میں دنیا دوسری عالمی جنگ کی لپیٹ میں تھی جبکہ 2025 ایک مختلف دور ہے جہاں تکنالوجی، معیشت اور بین الاقوامی تعلقات کی دنیا بدل چکی ہے، اس لیے کیلنڈر کی مماثلت کو تاریخ کے دوبارہ وقوع پزیر ہونے کی دلیل نہیں بنایا جا سکتا۔

انسانی سوچ اور تاریخی رجحانات

Advertisement

تاریخ کی تکرار کا خیال انسانی ذہن کی ایک فطری خواہش بھی ہو سکتا ہے کیونکہ لوگ ماضی کی غلطیوں سے سیکھنا چاہتے ہیں یا مستقبل کی پیش گوئی کرنا چاہتے ہیں لیکن تاریخ کے پیچیدہ اور منفرد حالات کی وجہ سے ہر دور کے واقعات اپنی نوعیت میں منفرد ہوتے ہیں۔

نتیجہ

سال 2025 اور 1941 کے کیلنڈر کے ایک جیسے ہونے کو ایک دلچسپ ریاضیاتی اتفاق سمجھنا چاہیے، نہ کہ تاریخ کی تکرار۔ ہمیں ہر دور کو اس کے مخصوص حالات، وقت اور ثقافت کی روشنی میں دیکھنا چاہیے، کیلنڈر صرف دن اور تاریخوں کا نظام ہے، تاریخی حقائق اور واقعات کا فیصلہ نہیں کر سکتا۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
اسلام آباد کے آسمان پر حیرت انگیز قدرتی منظر؛ ویڈیو وائرل
ڈیم پر کرتب دکھانا مہنگا پڑگیا؛ نوجوان تیز بہاؤ کا شکار
میری بیٹی کو جنات نے اغوا کرلیا، بازیاب کرایا جائے، لاہور ہائیکورٹ میں عجیب و غریب کیس کی سماعت
محبوبہ کا فون مصروف رہا، نوجوان نے غصے میں آ کر پورے گاؤں کی بجلی کاٹ دی، ویڈیو وائرل
امیر ہونے کا آسان سا گر؛ یہ نایاب نوٹ آپ کو بنا سکتا ہے کروڑ پتی!
چاند کا رنگ سرخ کیوں ہو جائے گا؟ 7 ستمبر کو حقیقت سامنے آ رہی ہے
Advertisement
Next Article
Exit mobile version