حکومتی اقدامات سے کاروباری طبقے کے اعتماد میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے: وزارت خزانہ

Advisor to Prime Minister Imran Khan on Finance, Revenue and Economic Affairs Abdul Hafeez Shaikh gestures during a pre-budget press conference in Islamabad on June 10, 2019. – The economic survey, presented by the finance adviser, came before the announcement of budget for the fiscal year 2019-20. (Photo by FAROOQ NAEEM / AFP)
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ موجودہ حکومت کے اقتدار سنبھالنے کے وقت ملک کو ادائیگیوں کے توازن کے حوالے سے شدید مشکلات کا سامنا تھا۔
حکومتی اقدامات سے مالیاتی و تجارتی خساروں میں کمی اور کاروباری طبقے کے اعتماد میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔
حکومتی اقدامات کے نتیجے میں معیشت کے مختلف شعبوں میں آنے والی بہتری اور استحکام کی وجہ سے موڈیز انویسٹرز سروسز نے پاکستان کی ریٹنگ کو منفی سے اپ گریڈ کرتے ہوئے مستحکم کر دیا۔
اعلامیہ میں واضح کیا گیا کہ پاکستان کی بی تھری ریٹنگ کو بھی برقرار رکھا جبکہ جون2018ء میں موڈیز نے پاکستان کی ریٹنگ کومنفی کر دیا تھا۔
کارباری آسانیاں مہیا کرنے کے عالمی اشاریے میں پاکستان کی رینکنگ میں 28 پوائنٹس کا ریکارڈ اضافہ ہوا جس سے 190 ممالک میں پاکستان کی ریٹنگ108 پر آ گئی۔
بلوم برگ نے پاکستان سٹاک ایکسچینج کو گذشتہ تین ماہ میں کاروبار کے لحاظ سے دنیا کی بہترین سٹاک ایکسچینج قرار دیا۔
کے ایس سی100 انڈیکس میں جون2019ء سے لے کر اب تک ڈالر مد میں 50 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
جولائی۔دسمبر2019ء کے دوران بیرونی ترسیلات زر 3 فیصد کے اضافے کیساتھ بڑھ کر11.4 ارب ڈالر ہو گئیں جبکہ پچھلے سال اسی عرصے میں ان کا حجم11 ارب ڈالر تھا۔
چار سال تک سرمایے کے مسلسل باہر جانے کے بعد جولائی۔ دسمبر2019ء کے عرصے کے میں خالص پورٹ فولیو سرمایہ کاری کے حجم میں 1.4 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا۔
جبکہ گذشتہ سال اسی عرصے کے دوران 330 ملین ڈالر کی منفی سرمایہ کاری دیکھنے میں آئی۔
جولائی۔ نومبر2019ء کے دوران غیر ملکی سرمایہ کاری میں 78 فیصد اضافہ ہوا اور مجموعی غیر ملکی سرمایہ کاری850 ملین ڈالر ہو گئی۔
جبکہ پچھلے سال اسی عرصے میں صرف477 ملین غیر ملکی ڈالر سرمایہ کاری دیکھنے میں آئی۔
جولائی۔دسمبر2019ء کے دوران ملکی برآمدات 4 فیصد اضافے کے ساتھ بڑھ کر12.3 ارب ڈالر ہو گئیں جبکہ گذشتہ سال اسی عرصے کے دوران ملکی برآمدات کا حجم 11.9 ارب ڈالر تھا۔
جولائی۔نومبر2019ء عرصہ کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 73 فیصد یا1.8 ارب ڈالر کی کمی واقع ہوئی جو کہ جی ڈی پی کا1.6 فیصد بنتا ہے۔
جبکہ گذشتہ سال اسی عرصہ کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا حجم 6.7 ارب ڈالر تھا جو کہ جی ڈی پی کا5.3 فیصد بنتا ہے۔
دسمبر2019ء میں غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ کر11.5 ارب ڈالر ہو گئے جبکہ جون2019ء میں غیر ملکی زر مبادلہ کے ذخائر7.2 ارب ڈالر ہو گئے۔
ان میں 5.3 ارب ڈالر کی رقم شامل نہیں ہے جوجولائی۔ نومبر2019ء کے عرصہ کے دوران بیرونی قرضہ جات کی ادائیگی کی مد میں واپس کی گئی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News