اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ترک کمپنی کارکے کو واجبات سے استثنیٰ دے دیا

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ترک کمپنی کار کے کو اس کے مال بردار بحری جہازوں کے پاکستانی بندرگاہ چھوڑنے تک ان کے ذمہ بندرگاہ استعمال کرنے کی مد میں 19کروڑ 49 لاکھ روپے سے زائد کے تمام واجبات سے استثنیٰ دینے کی منظوری دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد میں مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی صدارت میں ہوا جس میں کمیٹی نے سوئی سدرن گیس کمپنی کے ذمہ واجب الادا 35کروڑ روپے جاری کرنے کی منظوری بھی دی۔
اجلاس میں پاکستان مورگیج ری فنانس کمپنی لمیٹڈ کیلئے عالمی بنک سے حاصل کردہ چودہ کروڑ ڈالر قرض کی مد میں ایک کروڑ ڈالر کی تیسری قسط کے تحت رسک شیٹرنگ فیسیلیٹی پر عملدرآمد کیلئے ٹرسٹ فنڈ کے قیام کی منظوری بھی دی گئی۔
فنانس ڈویژن نے رواں مالی سال کیلئے اپنے بجٹ میں تکنیکی ضمنی گرانٹ کے طورپر آٹھ کروڑ روپے کی منظوری کی بھی درخواست کی۔اس گرانٹ کا مقصد دوران سروس انتقال کرنے والے سرکاری ملازمین کے خاندانوں کو امداد اور ایڈہاک ریلیف الائونس 2019 کی فراہمی ہے۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ہاؤس بلڈنگ فنانس کمپنی لمیٹڈ میں حکومتی حصص کی فروخت کے لئے وفاقی حکومت کی جانب سے سٹیٹ بینک کو ہدایت جاری کرنے کی منظوری بھی دی۔
کمیٹی نے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے بنیادی ڈھانچے اور آلات کی خریداری کے لئے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے تحت نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کو دس کروڑ روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری بھی دی جس کا مقصد ای گورننس پروگرام پر عملدرآمد کے لئے وفاقی حکومت کی تیاری کو یقینی بنانا ہے۔
دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے معاشی ٹیم سے ملاقات کی جس میں وفاقی وزراء، مشیر اور معاونین خصوصی شریک تھے۔
ذرائع نے بتایا کہ ملاقات میں وزیراعظم کو ملک میں مہنگائی کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے کابینہ اجلاس میں بڑھتی مہنگائی پر تحفظات کا اظہار کیا تھا اور معاشی ٹیم سے ملاقات میں کہا کہ اگر کابینہ اجلاس میں نہیں بتاسکتے تھے تو آج وجوہات بتائیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

