گندم کی امدادی قیمت دو ہزار روپے فی من مقرر

پنجاب اسمبلی نے کسانوں کے معاشی مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے گندم کی فصل کی امدادی قیمت دو ہزار روپے فی من مقرر کر دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ا سپیکر چودھری پرویزالٰہی کی زیر صدارت اجلاس میں اسمبلی نے زرعی کمیٹی کی سفارشات متفقہ طور پر منظور کر لی گئیں۔
اس موقع پرا سپیکر نے محکمہ زراعت اور دیگر متعلقہ محکمہ جات کو ہدایات جاری کرتے ہوئے گندم کی امدادی قیمت دو ہزار روپے پر عملدرآمد کر کے دو ہفتے میں رپورٹ اسمبلی پیش کرنے کا حکم دیا۔
2 ستمبر 2020ء کو دوران اجلاس رکن اسمبلی جناب صفدر شاکر نے تحریک پیش کی تھی جس میں کہا گیا کہ ایوان صوبہ پنجاب میں زرعی اجناس مثلاً گندم، چاول، مکئی، چناو دیگر پھلوں اور سبزیوں کی پیداوار میں اضافے، مناسب ریٹس، کاشتکاروں کے تحفظ، نئی منڈیوں تک رسائی، معیاری بیجوں کی تیار ی، شو گرسیس سے سڑکوں کی تعمیر، زراعت سے متعلق ریسرچ کے فروغ، بائیو ٹیکنالوجی کے استعمال، کسانوں کا استحصال روکنے اور پانی کے استعمال کیلئے نئی ٹیکنالوجی کے استعمال وغیرہ کے معاملات کو دیکھے۔
ایوان نے یہ تحریک منظور کر لی اور ان ایشوز پر غورو خوض کے لیے اسپیکر پنجاب چودھری پرویزالٰہی کی سربراہی میں ایگریکلچرل کمیٹی بنائی جس کی دوسری میٹنگ آج پنجاب اسمبلی میں اسپیکر چودھری پرویزالٰہی کی زیر صدارت منعقد ہوئی ۔
میٹنگ میں سفارشات کی گئیں کہ ہماری 70 فیصد آبادی کا انحصار زراعت پر ہے، ہمارا کسان پہلے ہی پسا ہوا ہے، پاکستان کی خوشحالی کسان کی خوشحالی سے مشروط ہے۔
میٹنگ میں مزید کہا گیا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد فصلوں کی امدادی قیمت مقرر کرنے میں صوبے بااختیار ہیں لہٰذا گندم کی امدادی قیمت دو ہزار روپے فی من مقررکی جائے۔
بعدازاں یہ سفارشات رکن پنجاب اسمبلی میاں شفیع محمد نے ایوان میں پیش کیں جس پر اسپیکر پنجاب اسمبلی نے ووٹنگ کروائی، تمام ارکان اسمبلی نے کھڑے ہو کر یہ سفارشات متفقہ طور پر منظور کیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News