روس یوکرین تنازع؛ تیل کی قیمت 103 ڈالر فی بیرل سے تجاوز کرگئی

روس کی فوجوں کے یوکرین کے مشرقی علاقوں میں داخلے کے بعد عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہے۔
روس اور یوکرین کے درمیان فوجی تصادم نے جہاں عالمی امن کو تہہ و بالا کیا ہے وہیں اس کا اثر خام تیل کی قیمتوں پر بھی پڑا ہے۔
عالمی منڈی میں 7 سال بعد خام تیل کی قیمت 103 ڈالر فی بیرل کی ریکارڈ سطح سے تجاوز کرگئی ہے۔
مزید پڑھیے: روس کا یوکرائن میں فوجی آپریشن کا اعلان
بین الاقوامی منڈی میں جمعرات کے روز امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ خام تیل کی قیمت میں کم و بیس ساڑھے 6 ڈالرز فی بیرل کا اضافہ ہوا ہے اور اس وقت اس کے سودے 98 ڈالرز فی بیرل سے زائد پر ہورہے ہیں۔
اسی طرح لندن برینٹ خام تیل کی قیمت میں بھی ایک روز کے دوران پونے 7 ڈالر فی بیرل کا اضافہ دیکھا جارہا ہے۔
مزید پڑھیے: پاکستان کو روس سےمتعلق اپنے موقف سے آگاہ کردیا، امریکا
عالمی منڈی میں لندن برینٹ خام تیل کے سودے 103 ڈالر فی بیرل کے حساب سے طے پا رہے ہیں۔
دوسری جانب گیس کی قیمتوں میں بھی 5 سے 6 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کہ روس کی جانب سے یوکرین پر حملے اور امریکا کی جانب سے سے روس پر لگائی جانے والی پابندیوں کے باعث خدشہ ہے کہ خام تیل کی قیمتیں موجودہ سطح سے کئی کافی زیادہ بڑھ سکتی ہیں ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

