روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس سے رقم کا اخراج مہنگائی کی وجہ سے ہوا، اسٹیٹ بینک

اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس سے رقم کا اخراج مہنگائی کی وجہ سے ہوا ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس سے بڑی رقوم کے اخراج کا اندیشہ عوام کے اعتماد کو مجروح کرنے کی گھناؤنی کوشش اور حقیقت سے بعید ہے۔
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ رقم کے اخراج کی وجہ میعاد پوری کرنے والے نیا پاکستان سرٹیفکیٹس کی رقوم کی واپسی تھی جبکہ رقم کا اخراج بڑھتی ہوئی عالمی مہنگائی کی وجہ سے بھی دیکھا گیا جس میں لوگ اخراجات پورے کرنے کے لیے اپنی بچت استعمال کررہے ہیں۔
اسٹیٹ بینک نے کہا کہ یہ ایک اہم خصوصیت ہے جس کے گرد پراڈکٹ تیار کی گئی ہے تاکہ عوام میں اعتماد پیدا ہو۔
اسٹیٹ بینک کے بیان کے مطابق جون تک مجموعی طور پر 4.6 ارب ڈالرز کے ساتھ 4 لاکھ 29 ہزار 364 روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس کھولے گئے۔ ان اکاؤنٹس میں 2.9 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری نیا پاکستان سرٹیفکیٹس میں کی گئی۔
اس کے علاوہ روشن اپنی کار کے تحت 8 ارب روپے کی منظور شدہ فنانسنگ سے 1550 کاریں ڈلیور کی گئیں۔
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ 23 ماہ میں صرف 800 ملین ڈالرز واپس بھیجے گئے ہیں۔
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ بینک حکومت سے مل کر روپے میں جاری کیے جانے والے نیا پاکستان سرٹیفکیٹس کی شرح پر نظر ثانی کررہا ہے، امید ہے کہ یہ عمل جلد مکمل ہوجائے گا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ آر ڈی اے کو ’فارن کرنسی ڈپازٹ پروٹیکشن آرڈیننس 2001ء‘ کے تحت قانونی تحفظ حاصل ہے اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان بھی آر ڈی اے اسکیم کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا ہے۔
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ غیرمقیم پاکستانیوں کی رائے کی مناسبت سے ہم آر ڈی اے مصنوعات میں اضافہ کررہے ہیں۔
اسٹیٹ بینک نے مستقبل قریب میں شکایات سے نمٹنے کا ایک نظام’سنوائی ‘، بیمہ مصنوعات، پینشن پلانز اور روشن بزنس اکاؤنٹ متعارف کروانے کا اعلان کیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

