نئی ریفائنری لگانے کی صورت میں ٹیکس پر 20 فیصد چھوٹ کی تجویز

نئی ریفائنری لگانے کی صورت میں ٹیکس پر 20 فیصد چھوٹ کی تجویز
نئی ریفائنری لگانے کی صورت میں ٹیکس پر 20 فیصد چھوٹ کی تجویزسامنے آگئی۔
ذرائع وزارت پیٹرولیم کے مطابق ریفائنری پالیسی کے نئے خدوخال تیار کرلیے گئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی ریفائنری لگانے کے لیے سرمایہ کاروں کو پرکشش پیکج تجویز کیا جائے گا۔ نئی ریفائنری لگانے کی صورت میں ٹیکس پر 20 فیصد چھوٹ کی تجویز دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں مزید کمی
ذرائع کا کہنا نئی ریفائنریز کے لیے مشینری پر ڈیوٹی، سرچارج اور ودہولڈنگ ٹیکس نہیں ہو گا۔ نئی ریفائنری کرنے والے سرمایہ کار کو کمپنی شیئر ورکرز کو دینے کی پابندی نہیں ہو گی۔
ذرائع وزارت پیٹرولیم کا مزید کہنا ہے کہ نئی ریفائنریز پالیسی میں صرف وہی نئی ریفائنریز آئیں گی جن کی صلاحیت ایک لاکھ ٹن یا اس سے زیادہ آئل ہو۔
پرانی ریفائنریز کے لیے ڈیم ڈیوٹی ساڑھے سات سے دس فیصد کرنے اور پیٹرول پر بھی دس فیصد ڈیم ڈیوٹی عائد کرنے کی تجویز ہے۔
مزید پڑھیں:پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق بڑی خوشخبری؛ حکومت کا اہم فیصلہ
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈیم ڈیوٹی کی مد میں جمع ہونے والی رقم ریفائنری کی اپ گریڈیشن پر استعمال ہوگی۔ پرانی ریفائنریز کے لیے بھی نئے آلات منگوانے پر ٹیکس یا ڈیوٹی عائد نہیں ہو گی۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ملک میں اس وقت پانچ ریفائنریز کام کر رہی ہیں۔ ملک کی واحد اور جدید ریفائنری پارکو سو فیصد کپیسٹی پر کام کر رہی ہے۔ پارکو میں ایک لاکھ بیس ہزار ٹن کی کیپسٹی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سب سے بڑی ریفائنری بائیکو ایک لاکھ 55ہزار ٹن خام تیل ریفائن کر رہی ہے۔ اٹک ریفائنری کی کپیسٹی 80 سے 85 فیصد ہے۔ پاکستان اور نیشنل ریفائنریز 60 سے 65 فیصد کپیسٹی پر چل رہی ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

