کراچی میں لوڈ شیڈنگ کا ذمہ دار کے الیکٹرک یا گیس کمپنی؟

بارش میں شہری برقی آلات کے استعمال میں خصوصی احتیاط کریں، ترجمان کےالیکٹرک
کراچی میں بجلی کی طویل اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نے شہریوں کی زندگی دوبھر کردی ہے اور گرمی کے ستائے شہریوں کو دن کے ساتھ ساتھ رات میں بھی لوڈشیڈنگ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کی کاروبار برادری نے سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) کو لوڈ شیڈنگ کی وجہ قرار دے دیا ہے۔
طویل لوڈ شیڈنگ کے پیش نظر کراچی کی ٹریڈ اینڈ انڈسٹری ایسوسی ایشن کی جانب سے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو خط لکھا گیا ہے جس میں 2018کے معاہدے کے تحت کے ای کو گیس کی فراہمی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ سوئی سدرن کمپنی کراچی الیکٹرک سپلائی کو کوٹے کے مطابق گیس نہیں دی رہی، مہنگی آر ایل این جی سے کراچی کے عوام 42 روپے یونٹ بجلی پڑ رہی ہے۔
خط کے مطابق بااثر اور غیر معیاری کیپٹو پاورز کو سوئی گیس دی جا رہی ہے، کیپٹو پاور کو 14 روپے یونٹ بجلی پڑ رہی ہے۔
خط میں مزید کہا گیا کہ معاہدے کے تحت کے ای کو 135ایم ایم سی ایف ڈی گیس دی جائے، مہنگے فیول کے باعث ٹیرف ڈیفرینشل سبسڈی 184ارب تک پہنچ چکی ہے، معاہدے پر عملدرآمد سے سبسڈی کی مد میں حکومت کو 84ارب بچ سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں بجلی کی طویل و غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے کوئی علاقہ بھی محفوظ نہیں ہے جبکہ لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ علاقوں میں بھی بجلی کی بندش جاری ہے۔
کراچی کے مختلف علاقوں میں 10 سے 16 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے جبکہ مستثنیٰ علاقوں میں لوڈ شیڈنگ معمول بن گئی ہے۔
کراچی کے علاقے سرجانی، اولڈ سٹی ایریا، گارڈن، لسبیلہ، سول لائنز، لانڈھی، اورنگی، کورنگی، ملیر اور گلستان جوہر سمیت مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہے۔
اس کے علاوہ صدر، لیاری اور کیماڑی کے مکین بھی طویل لوڈ شیڈنگ سے پریشان ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News