Advertisement

آئی ایم ایف نے پاکستان سے سگریٹ سمیت غیر ضروری اشیاء پر ٹیکس لگانے کی اپیل کر دی

آئی ایم ایف نے پاکستان سے سگریٹ سمیت غیر ضروری اشیاء پر ٹیکس لگانے کی اپیل کر دی

آئی ایم ایف نے پاکستان سے سگریٹ سمیت غیر ضروری اشیاء پر ٹیکس لگانے کی اپیل کر دی ہے۔

عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان کو ٹیکس نظام کی بحالی، آمدنی میں اضافہ اور صحت عامہ کی بہتری کے لیے سگریٹ سمیت غیر ضروری تمام اشیاء پر ٹیکس لگانے کی سفارش کی ہے۔

آئی ایم ایف نے سفارشات کی ایک مکمل تجویز پیش کی ہے جس میں سگریٹ پر ٹیکس کا نفاذ بھی شامل ہے جبکہ ان تجاویز کو صحت سے متعلقہ کارکنوں اور ماہرین نے سراہاہے۔

قائداعظم یونیورسٹی میں زمان ریسرچ سنٹر کے سربراہ پروفیسر محمد زمان نے اس حوالے سے کہا ہے کہ حکومت کے لیے معاشی مسائل کو حل کرنے اور IMF کی سفارشات پر عمل درآمد کا یہ اہم وقت ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی رپورٹ میں اس موضوع پر اسلام آباد کے تھنک ٹینک کیپٹل کالنگ کی جانب سے کی گئی ایک غیر معمولی تحقیق کا حوالہ دیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے سگریٹ کی کھپت میں کمی آئی ہے۔

Advertisement

انہوں نے کہا کہ تمباکو نوشی سے معاشرے میں ہونے والی بیماری اور اموات کی قیمت کو مدنظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ سگریٹ کے برانڈ سے قطع نظر سگریٹ نوشی صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔

پروفیسر محمد زمان نے پاکستان کے ٹیکس نظام میں خاص طور پر سگریٹ کی صنعت کی اہم خامیوں کی طرف اشارہ کیا، جس نے گزشتہ سات سال کے دوران 567 بلین روپے کا نقصان پہنچایا، جیسا کہ سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ پالیسی انسٹی ٹیوٹ (SDPI) نے بھی اپنی ایک ریسرچ میں اس بات کا انکشاف کیا ہے۔

اس مطالعہ نے پالیسی سازوں پر ملٹی نیشنل سگریٹ کمپنیوں کے اثر و رسوخ کو مزید بے نقاب کیا، خاص طور پر 2017 میں تین درجے کے ایکسائز ڈیوٹی ڈھانچے کے تعارف میں واضح ہوا، جس نے صحت عامہ کے حوالے سے محصولات کی وصولی کو ترجیح دی۔

 تاہم، بعد کے تجزیے نے ثابت کیا کہ یہ نقطہ نظر آمدنی پیدا کرنے میں غیر موثر اور گمراہ کن ہے۔ایس ڈی پی آئی کی ریسرچ عالمی بہترین طریقوں پر روشنی ڈالتی ہے اور کس طرح ترقی یافتہ اوردرمیانی آمدنی والے ممالک نے کھپت کو کم کرنے اور حکومتی محصولات کو بڑھانے کے لیے سگریٹ پر بھاری ٹیکسوں کا کامیاب استعمال کیا ہے۔

 پاکستان میں سگریٹ پر ٹیکس لگانے اور قیمتوں کے تعین کو صحت عامہ کے آلے کے طور پر استعمال کرنے میں مربوط حکمت عملی کا فقدان ہے۔

بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے ڈاکٹر حسن شہزاد نے عالمی ادارہ صحت کی ترجمانی کرتے ہوئے صحت عامہ کی ترقی اور نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے تمباکو پر ٹیکس کی پالیسیوں کو سگریٹ کمپنیوں کے مفادات سے بچانے کی ضرورت پر زور دیا۔

Advertisement

Advertisement
Advertisement

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
سولر نیٹ میٹرنگ والوں کیلئے بُری خبر آگئی
سرکاری ملازمین کیلئے بڑی خبر آگئی؛ حکومت کا اہم فیصلہ
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے بعد عوام کیلئے ایک اور بڑی خوشخبری
سولر پینل صارفین کیلئے بڑی خبر؛ وزارت توانائی کا اہم بیان آگیا
رواں مالی سال معاشی شرح نمو کا ہدف حاصل نہ ہونے کا خدشہ
آئی ایم ایف سے مذاکرات میں نئے قرض پروگرام کے حجم پر بات چیت متوقع
Advertisement
Next Article
Exit mobile version