والدین کے قتل کا الزام، چیئرمین نیب کے بھائی کو بری کر دیا گیا

لاہور ہائی کورٹ نے والدین کے قتل کے الزام میں نامزد چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کے بھائی نوید اقبال کو بری کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطا بق لاہور ہائیکورٹ نے والدین کے قتل میں سزائے موت پانے والے چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کے بھائی نوید اقبال سمیت 3 ملزمان کو بری کر دیا ہے،مقدمے میں بری کیے گئے دیگر دو ملزمان کے نام عباس اور امین ہیں۔
جسٹس صداقت علی خان پر مشتمل دو رکنی بنچ نے اپیلوں پر فیصلہ سنایا اور ناکافی شواہد کی بنا پر ملزمان کو بری کر دیا۔
ملزمان پر 2011 میں لین دین کے تنازعے پر والدین کو قتل کرنے کا الزام تھا۔
اپیل کنندہ کی جانب سے شیبا قیصر ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئیں، انہوں نے موقف اختیار کیا کہ پولیس نے ملزمان کو شک کی بنیاد پر گرفتار کیا مگر ان کی جانب سے عدالت میں ملزمان کے خلاف ٹھوس شواہد پیش نہیں کیے گئے۔
وکیل اپیل کنندہ نے موقف اختیار کیا کہ ملزمان کے خلاف شہادتیں بھی موجود نہیں ہیں، ٹرائل کورٹ نے 2016 میں حقائق کے برعکس سزائے موت سنائی۔
انہوں نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے اور ناکافی شواہد پر ملزمان کو بری کیا جائے۔
واضح رہے کہ جنوری 2016 میں ایڈیشنل سیشن جج نسیم احمد ورک نے جسٹس ریٹائرڈجاوید اقبال کے والد سابق ڈی آئی جی محمد اقبال اور والدہ زرینہ کو 2011ء میں قتل کرنے کےجرم میں سگے بیٹے نوید اقبال اور اس کے2 ساتھیوں عباس شاکر اور امین علی کو 2،2بار سزائے موت اور 5،5 لاکھ روپے جرمانے کی سزاسنائی تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

