چیئرمین نیب کےخلاف توہین عدالت کی درخواست سماعت کے لیے مقرر

سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف کرپشن کی انکوائری نہ کرنے پر چیئرمین نیب کےخلاف توہین عدالت کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی گئی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق پیر کو توہین عدالت درخواست پرسماعت کریں گے۔
کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم ایڈووکیٹ نے 25 جنوری 2018 کے عدالتی فیصلے پر عمل درآمد نہ کرنے پرتوہین عدالت کی درخواست دائر کی۔
درخواست گزار کا مؤقف تھا کہ پرویز مشرف نے اربوں روپے کی زمین خود حاصل کی اور ہزاروں ایکڑ اراضی مختلف کنٹونمنٹس میں غیر قانونی طور پر الاٹ کی، پرویز مشرف نے اپنی کتاب میں اعتراف کیا کہ لاکھوں ڈالرز کے عوض پاکستانی شہریوں کو اغوا کر کے امریکیوں کے حوالے کیا۔
درخواست گزارنے کہا کہ سابق جنرل نے ایک انٹرویو میں اعتراف کیا کہ ایک غیر ملکی سربراہ مملکت کی جانب سے ایک ارب امریکی ڈالر وصول کیے مگر اسے توشہ خانہ میں جمع نہیں کرایا گیا، پرویز مشرف کے خلاف نیب آرڈی نینس کے تحت کارروائی کے لیے 2013 میں 2اپریل، 10 اپریل اور 20 نومبر کو دستاویزی ثبوتوں کے ہمراہ شکایات بھجوائیں۔
درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ 25 اپریل 2013 کو نیب نے کہا کہ پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی کے لیے جی ایچ کیو سے رابطہ کیا جائے، اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے اس خط کو غیر قانونی قرار دیا اور کہا کہ ریٹائرڈ آرمی افسر کے خلاف نیب آرڈی نینس کے تحت کارروائی ہو سکتی ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالتی حکم کے باوجود نیب پرویز مشرف کے خلاف شکایت پر کارروائی نہیں کر رہا، عدالتی حکم عدولی پر چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

