سائفرتحقیقات؛ چیئرمین پی ٹی آئی کو ایف آئی اے طلبی کیخلاف دیا گیا حکم امتناعی واپس

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین کے خلاف سائفر کی تحقیقات میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے، لاہور ہائی کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کو ایف آئی اے طلبی کے خلاف دیا گیا حکم امتناعی واپس لے لیا۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس علی باقر نجفی نے چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف سائفر تحقیقات افشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت کارروائی روکنے سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ حکومت پاکستان کی طرف سے ڈپٹی اٹارنی جنرل اسد علی باجوہ عدالت میں پیش ہوئے۔
درخوست میں موقف اختیار کیا گیا کہ سربراہ پی ٹی آئی کے خلاف افشل سیکریٹ سروس ایکٹ 1923کے تحت اسلام آباد میں مقدمہ درج کیا گیا۔ وفاقی حکومت نے آئینی اختیار استعمال کیا اور ایف آئی اے کو معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا۔
درخوستگزار نے کہا کہ ایف آئی اے نے سائفر تحقیقات کیلئے چیئرمین پی ٹی آئی کو 30 نومبر کو طلبی کا نوٹس دے دیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے حقائق چھپا کر لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا۔
وفاقی حکومت کے وکیل نے اپنے موقف میں کہا کہ عدالت نے وفاقی حکومت کا موقف سنے بغیر ایف آئی اے نوٹس پر عمل درآمد معطل کر دیا۔ عدالت کے اس فیصلے سے ایف آئی اے تفتش رک گئی۔
درخوست میں استدعا کی گئی کہ عدالت اپنے دیے گیے 6 دسمبر 2022کے حکم امتناعی کو واپس لے اور پی ٹی آئی چیئرمین کو شامل تفتیش ہونے کا حکم دے۔
جسٹس علی باقر نجفی نے درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے وفاقی حکومت کی حکم امتناعی واپس لینے کی درخواست منظور کرلی۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے تحریک انصاف کے چیئرمین کو دیا گیا حکم امتناعی کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

