سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ: بغیر مناسب مہلت دیے ایف بی آر کا ٹیکس ریکوری نوٹس غیر قانونی قرار

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے بغیر مناسب وقت دیے ٹیکس ریکوری کے لیے ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ نوٹسز کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ایسا عمل انصاف کے اصولوں اور قانونی تقاضوں کے خلاف ہے۔
عدالتِ عظمیٰ کا یہ فیصلہ جسٹس عائشہ ملک نے تحریر کیا، جو 18 صفحات پر مشتمل ہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ انکم ٹیکس کمشنر کا ایک ہی دن میں اپیل کا فیصلہ سنانا اور اسی دن ریکوری نوٹس جاری کرنا منصفانہ سماعت کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔
سپریم کورٹ نے ایف بی آر کی انٹرا کورٹ اپیلیں خارج کرتے ہوئے دو نجی کمپنیوں کے خلاف اربوں روپے کی ٹیکس ریکوریز کو غیرقانونی قرار دے دیا۔
ایک کمپنی کے خلاف 2.92 ارب روپے کا انکم ٹیکس ریکوری نوٹس معطل کیا گیا اور دوسری کمپنی کے خلاف 1.88 ارب روپے کی ودہولڈنگ ٹیکس کی وصولی کالعدم قرار دی گئی۔
عدالتی فیصلے کے مطابق دونوں کمپنیوں کے خلاف نوٹسز اسی دن جاری کیے گئے جب اپیلوں کا فیصلہ سنایا گیا، جو قانون کے مطابق مناسب مہلت فراہم کیے بغیر کارروائی کرنے کے مترادف ہے۔
عدالت نے قرار دیا کہ انکم ٹیکس آرڈیننس کی سیکشن 140 کے تحت بینکوں کو فوری ادائیگی کے احکامات جاری کرنا قانون کی منشا کے برخلاف ہے، کیونکہ قانون میں “by the date” کا مطلب مناسب وقت دینا ہے، نہ کہ اسی دن ادائیگی کی پابندی۔
عدالت نے کہا کہ ٹیکس افسران کی طرف سے اختیارات کا ایسا استعمال آمرانہ رویے کی مثال ہے، جو شہریوں کے وقار، منصفانہ ٹرائل اور انصاف تک رسائی جیسے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کا باعث بنتا ہے۔
جسٹس عائشہ ملک کے مطابق اس طرح کا فوری اقدام کمپنیوں کی کاروباری ساکھ کو نقصان پہنچا سکتا ہے اور ایف بی آر ایسا کوئی جواز عدالت کے سامنے پیش کرنے میں ناکام رہا۔
سپریم کورٹ نے فیصلے میں اس بات پر بھی زور دیا کہ ٹیکس وصولی اور شہری حقوق کے درمیان قانونی توازن قائم رکھنا نہایت ضروری ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News