گھریلو ملازمہ فاطمہ قتل کیس سے متعلق انویسٹیگیشن آفیسر کا بیان سامنے آگیا

گھریلو ملازمہ فاطمہ قتل کیس سے متعلق انویسٹیگیشن آفیسر کا بیان سامنے آگیا
رانی پور حویلی میں قتل ہونے والی گھریلو ملازمہ فاطمہ کے قتل کیس سے متعلق انویسٹیگیشن آفیسر (آئی او) کا بیان سامنے آگیا ہے۔
انویسٹیگیشن آفیسر نے اپنے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ فاطمہ کے جسم کے سیمپل لیبارٹری کو جا چکے ہیں، رپورٹس آنے سے پہلے بات کرنا مناسب نہیں ہوگا۔
آفیسر نے کہا کہ جیسے ہی رپورٹ آئے گی منظر عام پر ہوگی کسی کو بھی رعایت نہیں ملے گی۔
انویسٹیگیشن آفیسر نے بتایا کہ ملزم اسد شاہ کے ناخون اور بلڈ کے سیمپل لیے گئے ہیں، گمس اسپتال کی جانب سے اسد شاہ کے ٹیسٹ کروائے جا رہے، بچی کے جسم اور اسد شاہ کے جسم کو میچ کر کے دیکھا جائے گا۔
آئی او نے مزید کہا کہ افسران کا حکم ہوا تو حنا شاہ کی ضمانت رد کے لئے عدالت میں درخواست دیں گے۔
دوسری جانب ڈی آئی جی جاوید جسکانی نے کہا کہ میڈیکل بورڈ نے فاطمہ کے جنسی زیادتی کا خدشہ ظاہر کیا ہے، بورڈ نے مقتولہ فاطمہ کے ساتھ جسمانی تشدد کی تصدیق کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تفتیش میں شامل سابق ایس ایچ او رانی پور، ہیڈ محرر، ڈاکٹر اور کمپائونڈر کا ریمانڈ لینا کا فیصلہ کیا ہے، حقائق مسخ کرنے، لاش کو بغیر پوسٹ مارٹم چھپانے پر ملزمان کو مقدمے میں نامزد کیا جائے گا۔
ڈی آئی جی نے مزید کہا کہ حویلی میں موجود تمام بچوں کو فوری طور پر ریسکیو کرکے ان کے گھروں میں بھیجنے کے احکامات دیے ہیں جبکہ حویلی میں پولیس کیمپ قائم کرکے تمام مردوں کے ڈی این اے سیمپلز لئے جائیں گے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.bolnews.com/urdu/crime/2023/08/205378/amp/ کو لائک کریں۔
ٹوئٹر پر ہمیں فالو کریں https://www.bolnews.com/urdu/crime/2023/08/205378/amp/ اور حالات سے باخبر رہیں۔
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News