Advertisement

افغانستان میں ٹی ٹی پی دہشت گردوں کا سرغنہ ہلاک

ٹی ٹی پی دہشت گرد

افغانستان میں ٹی ٹی پی دہشت گردوں کا سرغنہ ہلاک

اسلام آباد: افغانستان میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے دہشت گردوں کا سرغنہ ہلاک ہو گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق افغانستان کے علاقے کنڑ میں نامعلوم حملہ آوروں کے حملے میں ٹی ٹی پی لکی مروت کا سرغنہ عتیق الرحمان عرف “ٹیپو گل مروت” مارا گیا۔

ہلاک دہشت گرد پاکستان میں دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں ملوث تھا۔ افغانستان میں ٹی ٹی پی کے دہشت گرد سرغنہ کی ہلاکت ٹی ٹی پی کی افغانستان میں موجودگی کا واضح ثبوت ہے۔

 افغانستان میں ٹی ٹی پی کی آپس میں اندرونی خلفشار اور انتشار سے آئے دن ٹی ٹی پی کے سرغنہ پر اسرار طور پر مارے جا رہے ہیں۔ کیا واضح ثبوتوں کے باوجود افغان حکومت اب بھی ٹی ٹی پی کے دہشتگردوں کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کرے گی۔

واضح رہے کہ حال ہی میں ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو 31 اکتوبر کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے، غیرقانونی طور پر رہائش پذیر افغان کی وطن واپسی کا سلسلہ جاری ہے۔

Advertisement

باحفاظت وطن واپسی کے لئے پاک فوج کے سیکیورٹی افسران، حکومتی انتظامیہ، ٹریفک پولیس اور ایف سی کے اہلکار سر گرم ہیں۔

پاک فوج اور پولیس اہلکار افغان شہریوں کو باحفاظت  پہنچانے کے لئے ڈیوٹیاں سر انجام دے رہے ہیں۔

گرفتار ٹی ٹی پی دہشتگردوں کا اقبال جرم

پاکستان میں دو دہائیوں پر محیط جاری دہشتگردی میں افغان دہشتگردوں کا کردار روز روشن کی طرح عیاں ہے، ناقابل تردید شواہد کی طویل فہرست مختلف مواقع پر افغان حکام کو پاکستانی حکام کی جانب سے پیش کی گئی ہے۔

گرفتار کیے جانے والے ٹی ٹی پی دہشت گرد سیف اللہ کا کہنا تھا کہ میرا تعلق افغانستان کے صوبہ خوست سے ہے، 10 مارچ کو ہم 11 آدمی جس میں 6 افغانی اور 5 پاکستانی شامل ہیں افغان سرحد پار کرکے پاکستان میں داخل ہوئے، تین دہشتگرد جن میں نوید، یاسر اور وقار شامل تھے،ان کے پاس خودکش جیکٹ تھی جس میں دو دو گرنیڈ تھے۔

دہشتگرد سیف اللہ نے بتایا کہ ہمارا کمانڈر چمتو تھا جو سیکیورٹی فورسز کیخلاف بارودی سرنگ نصب کر رہا تھا جس میں دھماکا ہو گیا، وہ بچ گیا یامر گیا مجھے کچھ پتہ نہیں۔ اس کے بعد ہم پرپاک فوج نے چھاپہ مارا جس سے ہم ایک دوسرے سے بچھڑ گئے، پانچ دن کے بعد آرمی نے مجھے ڈھونڈ کر گرفتار کرلیا۔

Advertisement

دوسرے دہشتگرد شاہ محمود نے اعتراف کیا کہ میں افغان صوبے قندہارکا رہنا والا ہوں، مولوی محمود اللہ کے کہنے پر ٹی ٹی پی گروپ میں شامل ہوا، میرا کمانڈر مفتی نور ولی ہے، میں انس کے ساتھ تشکیل کیلئے وزیرستان آیا، ہم نو لوگ تھے جو تشکیل کیلئے آئے، ان میں سے پانچ افغانی طالبان تھے۔

دہشتگرد شاہ محمود نے کہا تھا کہ ہم افغان صوبے خوست کے راستے پاکستان کے علاقے وزیرستان آئے اور یہاں ہم عمر اور خالد کے ساتھ ملے، ہم نے کرک گیس پلانٹ پر حملہ کیا جس میں چار بندے شہید ہوئے، ہم یہاں سے کلاشنکوف، چار فون اور دو عدد یونیفارم لیکر چلے گئے اور میں افغانستان واپس چلا گیا، جب میں افغانستان میں تھا تو مجھے میسج آیا کہ میں کوئٹہ آجاؤں، میں چمن بارڈر عبور کرتے ہوئے گرفتار ہو گیا۔

تیسرے دہشتگرد گل احمد کا کہنا تھا کہ میرا نام گل احمد اور میرے والد کا نام محمد یوسف ہے، میں افغان صوبے قندہار کا رہائشی ہوں، رمضان سے پہلے ٹی ٹی پی کے دہشتگرد انس سے ملاقات ہوئی اور ہم پاکستانی علاقے شیوا میں تشکیل کیلئے چلے گئے۔

دہشتگرد نے بتایا تھا کہ کرک کے نزدیک دہشتگردی کی غرض سے ہم دو گروپوں میں تقسیم ہو گئے، رات 12 بجے ہم نے گیس کمپنی پر حملہ کیا اور سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں کو شہید کردیا، جس کے بعد صبح 4 بجے یہاں سے واپس افغانستان فرار ہونے کی غرض سے گئے مگر بارڈر پر گرفتار ہو گئے۔

گرفتار دہشتگردوں کے یہ اعترافی بیان اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ افغان طالبان کے کابل پر قبضے کے بعد پاکستان میں دہشتگردی کی کارروائیاں بڑھ گئی ہیں، اب یہ فیصلہ افغان طالبان نے کرنا ہے کہ انہوں نے دہشتگردی کو پروان چڑھانا ہے یا اسے ختم کرنے کیلئے کوئی جامع حکمت عملی تشکیل دینی ہے۔

اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.bolnews.com/urdu/defence/2023/10/533107/amp/ کو لائک کریں

Advertisement

ٹوئٹر پر ہمیں فالو کریں https://www.bolnews.com/urdu/defence/2023/10/533107/amp/ اور حالات سے باخبر رہیں

پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے  کو سبسکرائب کریں   اور بیل آئیکن پر کلک کریں

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
پاک فوج نے افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کے حملے ناکام بنا دیے؛ 20 طالبان ہلاک
دنیا بھارت کو سرحدپار دہشتگردی اور علاقائی عدم استحکام کا مرکز تسلیم کرتی ہے، آئی ایس پی آر
ایکسرسائز کیمبرین پیٹرول 2025 میں پاک فوج کی بڑی کامیابی؛ گولڈ میڈل اپنے نام کرلیا
اورکزئی آپریشن؛ سیکیورٹی فورسز کا فتنہ الخوارج کو بھرپور جواب، 30 دہشتگرد ہلاک
ڈیرہ اسماعیل خان میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن؛ میجر شہید، 7 دہشتگرد ہلاک
اورکزئی میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن؛ لیفٹیننٹ کرنل اور میجر سمیت 11 جوان شہید، 19 دہشتگرد ہلاک
Advertisement
Next Article
Exit mobile version