نامور شاعر جوش ملیح آبادی کی ایک سو اکیسویں سالگرہ

الفاظ کو جاہ و جلال بخشنے اور شاعر انقلاب کا اعزاز پانے والے نامور شاعر جوش ملیح آبادی کی ایک سو اکیسویں سالگرہ آج عقیدت و احترام سے منائی جا رہی ہے۔
جوش ملیح آبادی کا اصل نام بشیر حسن تھا، وہ 5 دسمبر 1898 کو ملیح آباد میں پیدا ہوئے، انھوں نے 1914 میں سینئر کیمرج کا امتحان پاس کیا 1925 میں جوش نے عثمانیہ یونیورسٹی میں ترجمے کا کام شروع کیا۔
ملیح آبادی نے نظام حیدر آباد کے خلاف ایک نظم لکھی جس پر انھیں ریاست حیدر آباد سے نکال دیا گیا۔
نظم’’ حسین اور انقلاب‘‘ لکھنے پر انھیں شاعر انقلاب کا بھی اعزاز دیا گیا
یاد رہے کہ تقسیم ہند کے چند برسوں بعد ہجرت کرکے کراچی میں مستقل سکونت اختیار کی جوش کونہ صرف اپنی مادری زبان بلکہ ہندی ،عربی،فارسی،اور انگریزی زبان میں بھی عبور حاصل تھا۔
اپنی اسی خداداد صلاحیتوں کے وصف سے آپ نے قومی اردو لغت کی ترتیب وتالیف میں بھر پور علمی معاونت کی۔
جوش ملیح آبادی ایک قادر الکلام شاعر تھے، انھوں نے عمر بھر صاف گوئی، صداقت اور جرأت کا علم بلند رکھا۔
وہ22 فروری 1982 کو 84 سال کی عمر میں دنیا فانی سے کوچ کر گئے، انھوں نے اپنی شاعری کا جو خزانہ چھوڑا وہ کبھی ختم ہونے والا نہیں ہیں۔
واضح رہے جوش آج ہم میں نہیں لیکن اُن کے بہترین کلام اور شاعری کی وجہ سے ہم اُنہیں کبھی بھی اپنے ذہنوں سے نہیں نکال سکتے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News