حریم شاہ کے والد اپنی بیٹی کی حرکتوں پر شرمندہ
ٹک ٹاک اسٹار حریم شاہ کے والد کا ویڈیو بیان سامنے آگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق حریم شاہ ایک ٹک ٹاک اسٹار ہے جو کسی نا کسی وجہ سے سوشل میڈیا اور خبروں کا حصہ بنی رہتی ہیں۔
حال ہی میں حریم شاہ کی کچھ ایسی ویڈیوز منظرِعام پرآئیں جس کی وجہ سے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور سوشل میڈیا پر بہت سے لوگوں نے انہیں بہت برا بھلا بھی کہا۔
حریم شاہ کی غیر اخلاقی حرکتوں کی وجہ سے اب ان کے گھرانے کو بھی بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور بہت سے لوگ ان کے گھر والوں کو بھی تنقید کی زد میں لے رہے ہیں۔
سوشل میڈیا پروائرل تصاویر سے حریم شاہ کا لا تعلقی کا اعلان
یاد رہے کہ حریم شاہ اپنی متنازع ویڈیوز اور اسکینڈلز کی وجہ سے مشہور ہیں، تاہم ان کی یہ منفی شہرت ان کے اہل خانہ کے لیے پریشانی کا باعث بن رہی ہے۔
گزشتہ دنوں سے حریم شاہ کی جانب سے کی جانے والی حرکتوں کے حوالے سے ان کے والد کا دکھ اور افسوس سے بھرا بیان سامنے آگیا ہے۔
حریم شاہ کے والد نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ میرے دوستوں اور رشتہ داروں سے سامنا کرنا بہت مشکل ہورہا ہے اور میرے پاس الفاظ نہیں ہیں کہ ان سے معذرت کرسکوں۔
ان کے والد نے کہا کہ میں نے اپنی زندگی میں کبھی کسی کے ساتھ برا نہیں کیا مگر پتا نہیں مجھے کس بات کی سزا ملی ہے۔
حریم کے والد نے کہا کہ اپنی بیٹی کی حرکتوں کی وجہ سے بہت شرمندہ ہوں۔
ان کے والد نے مزید کہا کہ میری بیٹی نے ملکی وقار کو نقصان پہنچایا ہے، جس کی وجہ سے بہت فکرمند و پریشان بھی ہوں، کیونکہ میں ملکی قانون اور اس کے وقار کا بہت احترام کرتا ہوں۔
ٹک ٹاک اسٹار کے والد نے بیٹی کو تربیت دینے کے حوالے سے بتایا کہ انہوں نے اپنی بیٹی کو دینی مدارس میں تعلیم دلوائی اور اس کی اچھے طریقے سے تربیت کی مگر وہ راہ راست سے ہٹ گئی۔
حریم شاہ کے والد نے کہا کہ ان کے دوست احباب نے بھی ان سے اور ان کے گھر والوں سے حریم کی حرکتوں کی وجہ سے کنارہ کشی اختیار کرلی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں اللّٰہ کی رحمت سے نا امید نہیں اور اپنی بیٹی کے لیے دعاگو ہوں، آپ تمام لوگ بھی اسے اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں۔
حریم شاہ کے والد نے کہا کہ پوری قوم ہمارے ملک و خاندان کے لیے دعا کرے، اللّٰہ ہماری عزت کو سلامت رکھے گا، اور ملک کی ترقی کو بھی برقرار رکھے۔
واضح رہے ٹک ٹاک اسٹار کے والد نے بتایا کہ انہوں نے اپنی بیٹی کو کسی کالج یا یونیورسٹی میں کبھی نہیں پڑھایا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

