امریکی گلوکار اکون کا مائیکل جیکسن کی موت کے حوالے سے اہم انکشاف

معروف امریکی موسیقار اور گلوکار اکون نے مائیکل جیکسن کی موت کے حوالے سے اہم انکشاف کردیا ہے۔
برطانوی جریدے کی دستاویزی فلم ‘?Who Really Killed Michael Jackson’ میں اکون نے کہا کہ 2009 میں مائیکل جیکسن لندن میں پرفارم کرنے کے لئے بے حد خوش تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ لندن میں میگا پرفارمنس کی خوشی میں وہ سوئے بھی نہیں، ان کی اپنے کام سے محبت اور وابستگی ہی جان لیوا ثابت ہوئی، یہاں تک کہ پرفارمنس کے بارے میں بے حد سوچنے کی وجہ سے انہیں نیند نہیں آئی۔
انہوں نے بتایا کہ نیند لینے کے لئے جیکسن کو بالآخر خواب آور گولیاں لینی پڑیں، جو کہ ان کی صحت کے لیے جان لیوا ثابت ہوئیں، ان ادویات کے زیادہ استعمال کی وجہ سے مائیکل جیکسن کی موت واقع ہوئی۔
اکون نے کہا کہ وہ لندن میں کنسرٹس میں پرفارمنس دینے کے لیے بھرپور ولولے اور جوش کے ساتھ تیاری کر رہے تھے، ان کا اپنے کام سے شدید لگاؤ اور جنون ہی مائیکل جیکسن کے لئے ایک تحفہ ہونے کے ساتھ ساتھ ان کی موت کا سبب بھی بن گیا۔
معروف گلوکار کا کہنا تھا کہ پاپ میوزک کے بے تاج بادشاہ کی موت کے 13 برس بعد بھی دنیا بھر میں ان کے مداح ان کی اچانک موت کے سبب کو جاننا چاہتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 2009 میں پچاس برس کی عمر میں مائیکل جیکسن کا جسم اس قدر توانا تو نہ تھا مگر ان کا ذہن بہت زیادہ کام کرتا تھا۔
اکون نے کہا کہ مائیکل جیکسن کی موت سے دو برس قبل ہم دونوں نے بیشتر وقت ساتھ گزارا، مائیکل جیکسن نے اپنا قیمتی وقت مجھے دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ مائیکل جیکسن نے ان کی زندگی کو تبدیل کر دیا، انکی بدولت ہی مجھے معلوم ہوا کہ میوزک انڈسٹری کیسے کام کرتی ہے اور کن باتوں کو مدِ نظر رکھنا ضروری ہے۔
واضح رہے کہ مائیکل جیکسن جون 2009 میں لاس اینجلس کیلیفورنیا میں مردہ پائے گئے، ان کی موت کی وجہ دل کا دورہ پڑجانے کو قرار دیا گیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News