Advertisement

فردوس جمال کی ماہرہ خان سے متعلق متنازع بیان پر وضاحت

پاکستان کے سینئر اداکار فردوس جمال نے اداکارہ ماہرہ خان سے متعلق دیے گئے متنازع بیان پر وضاحت دے دی ۔

گزشتہ دنوں فردوس جمال نے ایک نجی ٹی وی شو میں بطور مہمان شرکت کی جہاں انہوں نے ادکاری اور سیاست سمیت مختلف موضوعات پر بات کی۔

میزبان کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میری کسی کے ساتھ کوئی ذاتی دشمنی نہیں ہے اور نہ ہی میں کسی سے جلتا ہوں، میرا کسی کو کچھ کہنا ذاتی دشمنی میں شمار نہ کیا جائے، میں ٹیکنیکل بندہ ہوں اور ٹیکنیکل بات ہی کرتا ہوں۔

اداکار کا کہنا تھا کہ میں ہر کسی کو ایک ٹیکنیشن کی نظر سے دیکھتا ہوں ،لوگوں کو جو اچھی نظر آتی ہے مجھے وہ بری لگتی ہے۔

Advertisement

میزبان نے ایک اور سوال کیا کہ کیا ماہرہ خان والا آپ کا پرانا بیان بھی اسی نکتے پر مبنی تھا؟

جواب میں فردوس جمال نے کہا کہ لوگوں کے ذہنوں میں ہیروئن کا تصور 16 سے 17 سالہ لڑکی کا ہوتا ہے، عورت اور ہیروئن میں فرق ہے، اس لیے میں نے ماہرہ خان سے متعلق کہا تھا وہ عورتوں والے کردار کریں۔

اداکار نے کہا کہ میرا ہر گز یہ مطلب نہیں تھا وہ بوڑھی یا عمر رسیدہ ہو چکی ہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل 2019 میں ایک پروگرام میں فردوس جمال نے ماہرہ خان سے متعلق کہا تھا کہ وہ اچھی اداکارہ نہیں ہیں، وہ ہیروئن کے کرداروں میں مناسب نہیں لگتیں، انہیں ماں کے کردار نبھانے چاہئیں۔

فردوس جمال ایک تجربہ کار پاکستانی اداکار ہیں جو اپنی شاندار اداکاری کی مہارت کے لیے جانے جاتے ہیں۔

Advertisement

انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز ہندکو ڈراموں سے کیا اور 300 سے زائد ٹیلی ویژن ڈراموں اور 150 اسٹیج ڈراموں میں کام کیا۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
ڈکی بھائی کے کیس میں بڑی پیش رفت
کراچی کے پارک میں درجنوں مردہ کوے؛ بلال مقصود کی ویڈیو وائرل
سوشل میڈیا شیطان کا کام ہے، زاہد احمد کا بیان وائرل
ڈکی بھائی کی اہلیہ سے رشوت لینے والے افسران سے کتنی رقم ملی؟ ایف آئی اے کا بڑا انکشاف
سدا بہار گیتوں‌ کے خالق تنویر نقوی کی برسی
عاصم اظہر کی انسٹاگرام پر واپسی؛ البم لانچ کیساتھ ہانیہ عامر کا نام پھر زیرِبحث
Advertisement
Next Article
Exit mobile version