Advertisement

سمرتی ایرانی کو ‘کیونکہ ساس بھی کبھی بہو تھی’ کا کتنا معاوضہ ملتا تھا؟

آج ہم آپکو بتائیں گے معروف بھارتی ڈرامہ سیریل ‘کیونکہ ساس بھی کبھی بہو تھی’ میں اداکارہ سمرتی ایرانی کو کتنا معاوضہ ملتا تھا۔

ڈرامے میں ‘تُلسی’ کا مرکزی کردار نبھانے والی اداکارہ سمرتی ایرانی نے اپنے دیے گئے ایک انٹرویو میں بتایا کہ جس وقت شو شروع ہوا اس وقت میرے حالات کچھ اچھے نہیں تھے، نہ میرے پاس اتنے پیسے ہوا کرتے تھے، ڈرامے کے شروع کے ایک سال مجھے یومیہ معاوضہ ملا کرتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ مجھے پہلے سال دن کے 1800 بھارتی روپے ملا کرتے تھے اور میرے پاس سیٹ پر آنے کے لیے گاڑی بھی نہیں تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت میرے کیمرا مین کے پاس گاڑی ہوا کرتی تھی، وہ ہمیشہ مجھے کہتا کہ گاڑی لے لو، مجھے شرم آتی ہے کہ میں گاڑی پر آتا ہوں اور تُلسی بھابھی رکشے پر سیٹ پر آتی ہیں۔

اداکارہ سمرتی ایرانی نے بتایا کہ ایک مرتبہ میرا نام مس انڈیا کے مقابلے کے لیے آیا مجھے اس میں حصہ لینے کے لیے ایک لاکھ روپے کی ضرورت تھی، میں نے اپنے والد سے ادھار مانگے جس پر والد نے کہا کہ میں ایک شرط پر پیسے ادھار دوں گا، یہ پیسے مجھے سود سمیت لوٹانے ہوں گے، اگر ایسا نہ ہوا تو میں تمہاری شادی اپنی پسند کے لڑکے سے کردوں گا۔

Advertisement

انہوں نے کہا کہ میں نے یہ آفر قبول کرلی، جب مس انڈیا کے مقابلے سے لوٹی تو میرے پاس 60 ہزار روپے تھے جو میں نے والد کو دیے، باقی رقم کے لیے مجھے کچھ کرنا تھا، میں معروف فاسٹ فوڈ کے ریسٹورینٹ گئی تو وہاں کلینر جسے جھاڑو، پوچھا اور برتن دھونے تھے، کی ضرورت تھی، میں اس نوکری کو کرنے کے لیے میں رضامند ہوگئی، وہاں مجھے ماہانہ 1500 روپے ملتے تھے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
ڈکی بھائی کے کیس میں بڑی پیش رفت
کراچی کے پارک میں درجنوں مردہ کوے؛ بلال مقصود کی ویڈیو وائرل
سوشل میڈیا شیطان کا کام ہے، زاہد احمد کا بیان وائرل
ڈکی بھائی کی اہلیہ سے رشوت لینے والے افسران سے کتنی رقم ملی؟ ایف آئی اے کا بڑا انکشاف
سدا بہار گیتوں‌ کے خالق تنویر نقوی کی برسی
عاصم اظہر کی انسٹاگرام پر واپسی؛ البم لانچ کیساتھ ہانیہ عامر کا نام پھر زیرِبحث
Advertisement
Next Article
Exit mobile version