Advertisement

والدہ کو شوبز میں کام کرنے پر اعتراض تھا، اداکارہ رابعہ کلثوم

والدہ کو شوبز میں کام کرنے پر اعتراض تھا، اداکارہ رابعہ کلثوم

معروف پاکستانی اداکارہ رابعہ کلثوم نے کہا ہے کہ ان کی والدہ اداکارہ پروین اکبر کو ان کے شوبز میں کام کرنے پر اعتراض تھا۔

حال ہی میں اپنے دیے گئے ایک انٹرویو میں اداکارہ رابعہ کلثوم نے بتایا کہ ان کی والدہ نہیں چاہتی تھیں کہ وہ انڈسٹری میں کام کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ والدہ جس وقت سے انڈسٹری میں کام کر رہی ہیں اس وقت اس شعبے میں لڑکیوں کا کام کرنا معیوب سمجھا جاتا تھا، اسی لیے ان کے دل میں ڈر تھا کہ انہوں نے جن چیزوں کا سامنا اپنے زمانے میں کیا ہے یا جن حالات سے وہ گزری ہیں، ان چیزوں اور حالات سے میری بیٹی کو بھی گزرنا پڑے گا۔

رابعہ کلثوم کے مطابق ہر کام کرنے والی عورت کے مختلف تجربات ہوتے ہیں، کسی کے مثبت تو کسی کے منفی، اگر اس نظریے کو لے کر بات کریں تو میں اپنی والدہ کے فیصلے سے متفق ہوں، ان کا فیصلہ اس وقت بالکل صحیح تھا جس وقت میں نے آنے کی خواہش ظاہر کی تھی، یہ ہی بنیادی وجہ تھی اور میں اس کا بہت احترام کرتی ہوں۔

انہوں نے  بتایا کہ ان کی شادی ہوگئی اور ان کے شوہر بہت ساتھ دینے والے انسان تھے، اس لیے انہیں شوبز میں آنے میں مشکل نہیں ہوئی۔

اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.bolnews.com/urdu/entertainment/2023/07/489364/amp/ کو لائک کریں

ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://www.bolnews.com/urdu/entertainment/2023/07/489364/amp/ اور حالات سے باخبر رہیں

Advertisement

پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں   اور بیل آئیکن پر کلک کریں

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
ڈکی بھائی کے کیس میں بڑی پیش رفت
کراچی کے پارک میں درجنوں مردہ کوے؛ بلال مقصود کی ویڈیو وائرل
سوشل میڈیا شیطان کا کام ہے، زاہد احمد کا بیان وائرل
ڈکی بھائی کی اہلیہ سے رشوت لینے والے افسران سے کتنی رقم ملی؟ ایف آئی اے کا بڑا انکشاف
سدا بہار گیتوں‌ کے خالق تنویر نقوی کی برسی
عاصم اظہر کی انسٹاگرام پر واپسی؛ البم لانچ کیساتھ ہانیہ عامر کا نام پھر زیرِبحث
Advertisement
Next Article
Exit mobile version