تنہا ماں ہوں، معلوم ہے کہ کما کر بچوں کو کھلانا کتنا مشکل ہوتا ہے، متھیرا

پاکستان کا شاہ رخ خان کون ہے؟ متھیرا نے بتادیا
ماڈل، اداکارہ اور میزبان متھیرا نے کہا ہے کہ وہ تنہا ماں ہیں، انہیں معلوم ہے کہ کما کر بچوں کو کھلانا کتنا مشکل ہوتا ہے۔
حال ہی میں اپنے دیے گئے ایک انٹرویو میں متھیرا کا کہنا تھا کہ وہ کوئی تنازع نہیں کھڑا کرتیں بلکہ لوگ ان کی باتوں اور عمل کو متنازع بنا دیتے ہیں۔
اپنی رنگت اور جسامت پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہیں متعدد بار رنگت گوری کرنے کے مشورے دیے گئے اور انہیں کہا گیا کہ ان کی طرح دیکھنے والی لڑکیاں اسکرین پر اچھی نہیں لگتیں لیکن انہوں نے کسی کی تجویز پر عمل نہیں کیا۔
ساتھ ہی انہوں نے اعتراف کیا کہ لیکن انہوں نے اپنی مرضی سے متعدد بار پلاسٹک سرجریز کروائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جب کم عمری میں ان کی شادی طلاق پر ختم ہوئی تو انہیں وہم ہوگیا کہ ان کے ہونٹ خراب ہیں، جس وجہ سے انہیں ہونٹوں کو مصنوعی طریقے سے بڑا کروانے کی عادت پڑگئی اور انہوں نے متعدد بار ایسا کیا۔
متھیرا نے کہا کہ اگر انہیں لگتا ہے کہ ان کے جسم کا کوئی حصہ صحیح نہیں تو وہ اس وہم کو دور کرنے کے لیے پلاسٹک سرجری کا سہارا نہ لیں بلکہ اس وہم کو دور کرنے کے لیے روحانی طریقے تلاش کریں۔
شادی پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگرچہ ان کی پہلی شادی طلاق پر ختم ہوئی لیکن اس کے باوجود تاحال وہ شادی کو خوبصورت تعلق اور رشتہ سمجھتی ہیں اور ان کا خیال ہے کہ ہر کسی کو شادی کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اگر کسی کی پہلی شادی نہیں چل رہی یا انہیں شریک حیات اچھا نہیں مل رہا تو اسے ختم کرنا چاہیے لیکن ایسا ہرگز نہیں ہونا چاہیے کہ دوبارہ شادی نہ کی جائے۔
شوبز میں کاسٹنگ کاؤچ یعنی کام کے بدلے جنسی تعلقات کے معاملے پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ شوبز میں یہ معاملہ 100 فیصد ہوگا لیکن انہیں کبھی ایسا کوئی تجربہ نہیں ہوا۔
متھیرا کے مطابق کام کے بدلے جنسی تعلقات کا رجحان شوبز کے علاوہ میڈیکل، سیاست اور میڈیا سمیت ہر شعبے میں موجود ہے۔
انہوں نے لڑکیوں کو مشورہ دیا کہ وہ کسی بھی طرح کاسٹنگ کاؤچ کا نشانہ نہ بنیں، اگر انہیں کام ملنا ہوگا تو وہ ویسے بھی مل جائے گا لیکن کام کے بدلے جنسی تعلقات سے انہیں کام نہیں ملے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ بہت ساری ایسی لڑکیاں ہوں گی جو کاسٹنگ کاؤچ کا شکار بنی ہوں گی اور انہیں کوئی کام بھی نہیں ملا ہوگا اور انہوں نے مجبوری میں آکر وہ کام بھی کیا ہوگا جو انہیں نہیں کرنا چاہیے تھا۔
فیمنزم سے متعلق پوچھے گئے سوال پر متھیرا کا کہنا تھا کہ وہ اس پر یقین نہیں رکھتیں اور نہ ہی خود کو فیمنسٹ سمجھتی ہیں۔
ان کے مطابق مرد اور عورت دونوں ایک دوسرے کے بغیر نامکمل ہیں، وہ تب ہی مکمل بنتے ہیں جب ایک دوسرے سے ملتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عورت کی زندگی میں مرد کا ہونا اس کے لیے سہولت کا سبب ہوتا ہے، اس پر شکرانے ادا کرنے چاہیے۔
متھیرا کے مطابق وہ تنہا ماں ہیں، انہیں معلوم ہے کہ کما کر بچوں کو کھلانا کتنا مشکل ہوتا ہے لیکن اگر کوئی مرد ہوتا تو انہیں سپورٹ مل جاتی اور ہر اس عورت کو شکر کرنا چاہیے جس کی زندگی میں مرد ہے۔
انہوں نے کہا کہ مرد حضرات کو عورت کی اہمیت کا اندازہ ہونا چاہیے اور وہ انسان کے بچے بن جائیں، کیونکہ انہیں پیدا کرنے والی اور ان کی پرورش کرنے والی بھی ایک عورت ہوتی ہے۔
انہوں نے اپنے روحانی ہونے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ والد کی وفات کے بعد انہوں نے کئی مسائل کا سامنا کیا اور مشکلات نے انہیں سبق سکھایا، جس پر وہ خدا کے قریب آئیں اور انہوں نے ہمیشہ خدا کو اپنے لیے بہترین دوست سمجھا ہے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.bolnews.com/urdu/entertainment/2023/10/328059/amp/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://www.bolnews.com/urdu/entertainment/2023/10/328059/amp/ اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News