معروف اداکارہ پروین اکبر نے بیٹوں کی اچھی تربیت کرنے کا گر بتادیا

معروف اداکارہ پروین اکبر نے بیٹوں کی اچھی تربیت کرنے کا گر بتادیا
معروف اداکارہ پروین اکبر نے بچےخوصاً بیٹوں کی تربیت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک خاص عمر میں بیٹو پر کی جانے والی سختی انہیں مستقبل میں فرماں بردار بنا دیتی ہے یہی وجہ ہے کہ ان کے بیٹے بے حد با ادب ہیں۔
والدین بننا اور اولاد کی بہتر تربیت کر کے اسے ایک اچھا انسان بنانا زندگی کے چند مشکل اور اہم کاموں میں سے ایک ہے۔ کسی نئی زندگی کو اس دنیا میں لانا اور پھر انہیں صحیح اور غلط کے بارے میں سکھانا آسان کام نہیں ہے۔
پاکستان جیسے ملک میں بیٹوں کی پرورش کرنا کافی مشکل ہے۔ کیونکہ لڑکے عموماً گھر کی نسبت باہر زیادہ وقت گزارتے ہیں اور معاشرے سے سیکھتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ وہ بہت سی چیزوں کے لیے صحیح معنوں میں جوابدہ نہیں ہیں تاہم یہ کام والدین کا ہے کہ وہ ان کی درست تربیت کریں اور صحیح تعلیم دیں۔ پروین اکبر کا شمار بھی ایک ایسی ہی ماں میں ہوتا ہے جنہوں نے بچے خصوصاً بیٹوں کی بہترین تربیت کر کے انہیں ایک اچھا انسان بنایا ہے پروین اکبر ایک تجربہ کار اداکارہ ہیں وہ تین بیٹوں اور ایک بیٹی کی ماں ہیں۔ واضح رہے کہ ان کا بیٹا فیضان شیخ بھی ایک اسٹار ہیں اور وہ اپنی عاجزانہ طبیعت اور پیشہ ورانہ مہارت کے لیے جانے جاتے ہیں۔
پروین اکبر کا شمار پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری میں ایک باکمال اور منجھی ہوئی اداکارہ میں ہوتا ہے۔ انہو ںے جس کردار کا بھی انتخاب کیا اسے لازوال بنادیا، مزاحیہ کردار ادا کرنا ہو یا سنجیدہ انہیں ہر طرح کے کردار ادا کرنے کا ہنر آتا ہے۔
پروین اکبر حال ہی میں ایک نجی شو میں اپنے بیٹے فیضان شیخ کے ساتھ مدعو کی گئی تھی جہاں انہوں نے بچوں خصوصاً بیٹوں کی بہتر تربیت کے حوالے سے بات کی اور والدین کو کچھ تجاویز پر عمل کرنے کو بھی کہا۔
پروین اکبر نے کہا کہ اپنے بیٹوں پر نظر رکھنا ضروری ہے۔ آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ ان کے دوست کون ہیں اور ان کے لیے حدود کا تعین کریں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ان کے بیٹے جب پانچ یا چھ سال کے تھے تو انہوں انہیں کبھی دوستوں میں وقت گزارنے نہیں دیا ان کے ساتھ بیٹھنے نہیں دیا، ان میں اسکول کے دوست بھی تھے۔لیکن جب یہ دس بارہ سال کے ہوگئے تو اس وقت اداکارہ نے بیٹوں کے ساتھ انتہائی سختی کا معاملہ رکھا یہاں تک کہ کمبائن اسٹڈی کے لیے بھی جانے کی اجازت نہیں تھی، اور نہ ہی ان کے دوستوں کو رات دیر تک ان کے گھر میں رکنے کی اجازت تھی۔ اور نہ ہی یہ بچوں کو محلوں میں دیگر لوگوں کے ساتھ بیٹھنے دیتی تھی۔
مغرب کے بعد گھر سے باہر رہنے کی اجازت نہیں دیتی تھی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ بچوں کو مغرب کے بعد نماز اور پھر کھانا کھلا کر سلا دیتی تھی۔
پروین اکبر کے مطابق پہلے کے وقت اور موجودہ وقت میں بہت فرق ہے پہلے وقتوں میں بچوں کو کنٹرول کرنا آسان تھا لیکن اب بچے ہاتھوں سے نکل گئے ہیں لیکن آپ کو سختی کرنے پڑے گی اگر آپ اپنا بڑھاپا غم اور غصے میں گزارنا نہیں چاہتے ہیں تو ابھی سے سختی سے پیش آنا ہوگا۔ اور سب سے اچھی بات یہ ہے کہ جب آپ بچوں کو چھوٹی عمر میں کنٹرول کرلیتے ہیں تو پھر آپ مستقبل میں ان کی طرف سے آزاد ہوجاتے ہیں۔
انہوں ںے اپنے بیٹوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا ان کے بیٹے سگریٹ نہیں پیتے جبکہ ان کے تمام دوست سگریٹ نوشی کرتے ہیں کیونکہ انہوں نے ایک حدود مقرر کر رکھی ہے وہ کیا کر سکتے ہیں اور کیا برداشت نہیں کیا جائے گا۔
پروین اکبر نے اس بارے میں بھی بات کی کہ آج کے دور کے والدین بچوں کی تربیت میں کیا غلطی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کل والدین بچوں کے ساتھ سختی سے پیش نہیں آتے، وہ قوانین میں کوتاہی کررہے ہیں جس کے نتیجے میں بچوں کی اچھی تربیت نہیں ہوپارہی۔ یہ بالآخر والدین کو ہی برداشت کرنا پڑتا ہے کیونکہ ان کے بچے زندگی کے بنیادی اصولوں سے واقف نہیں ہیں۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.bolnews.com/urdu/entertainment/2023/10/882652/amp/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://www.bolnews.com/urdu/entertainment/2023/10/882652/amp/ اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

