پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کا کورونا ٹیسٹ بڑھانےکا مطالبہ

پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نےکورونا ٹیسٹ بڑھانےکا مطالبہ کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق میڈیا سے بات کرتے ہوئے پاکستان میڈیکل ایسوسیایشن نے حکومت سے پاکستان بھر میں کورونا وائرس کے ٹیسٹ کی تعداد بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ وینٹی لیٹرزکی خریداری ترجیح نہیں ہونی چاہیئے۔
انہوں نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی سے وائرس کے مثبت کیسزکی تلاش شروع کی جائے اور مخصوص علاقوں کو لاک ڈاؤن کیا جائے۔
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے کہا کہ جلد ازجلد کورونا کی اسکریننگ اورٹیسٹ کرنے کی سہولیات کوضلعی سطح تک بڑھایا جائے اور ہیلتھ کئیرورکرزکے لئے مؤثرذاتی حفاظتی سامان فوری فراہم کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرزنےملک کےتمام داخلی راستوں پرکورونا کےحوالےسےسہولیات کابھی مطالبہ کردیا ہے جس کے مطابق پاکستان کے تمام داخلی راستوں پرکورونا اسکریننگ کی سہولیات، کورائنٹائن مراکزاورآئسولیشن مراکز قائم کیے جائیں، کورونا کیلئے مخصوص اسپتالوں کوفعال بنایا جائے۔
پی آئی اے کے پائلٹ کے کورونا ٹیسٹ کی دو مختلف رپورٹس
دوسری جانب ڈاکٹرزکی تنظیم نے گھرپرآئسولیشن کے عمل کو فروغ دینے اور وائرس کے مثبت مریضوں کی گشتی تلاش شروع کرنے کا بھی مشورہ دیا ہے اور کہا ہے کہ ٹیسٹ کے نتائج کی بنیاد پر مخصوص علاقوں کو لاک ڈاؤن کیا جائے۔
یاد رہے کہ کورونا وائرس کی سنگینی میں روز بروز اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔دنیا بھر میں کورونا وائرس سے ہونے والی اموات ایک لاکھ 20 ہزار کےقریب پہنچ گئیں ۔
کورونا وائرس کی عالمی وباء دنیا کے 200 سے زائد ممالک میں پھیل چکی ہے جس میں 1،19،815 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد 19لاکھ سے تجاوز کرگئی ہیں۔
دوسری جانب اس وائرس کو شکست دے کر صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد 4لاکھ 53 ہزار سے زائد ہوگئی ہے۔
اس مہلک وائرس کے سب سے زیادہ مصدقہ مریض امریکہ میں ہیں جہاں 5 لاکھ 87ہزار سے زائد افراد متاثر ہیں جبکہ مرنے والوں کی تعداد 23 ہزار 644 سے زائد ہوگئی ہے۔
اسپین میں متاثرہ مریضوں کی تعداد 1 لاکھ 70 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے جبکہ 17 ہزار 700 سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔
اٹلی میں 1 لاکھ 59 ہزار سے زائد افراد متاثر جبکہ 20 ہزار 400 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔فرانس میں مریضوں کی تعداد 1 لاکھ 36 ہزار کے قریب پہنچ گئی ہے جبکہ 15ہزار کے قریب اموات ہوچکی ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News