Advertisement

کووڈ کے دوران بچوں میں موٹاپے کی شرح میں اضافہ

ایک نئی تحقیق کے مطابق کورونا وائرس  کے دنوں میں بچوں میں موٹاپے کی بیماری میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

انگلینڈ اور امریکا میں کی گئی تحقیقات کے مطابق وباء کے دوران مستقل بیٹھے رہنے اور غیرصحتمندانہ خوراک کےاستعمال نےبچوں میں موٹاپے کی بیماری میں اضافہ کیا ہے۔

انگلینڈ قومی صحت خدمات کے اعداد و شمار کے مطابق 2019-2020 کے دوران بچوں میں 10 فیصد موٹاپے کی شرح 2020-2021 کے دوران 14 فیصد بڑھ گئی۔ غریب طبقے میں یہ شرح 2 گنا ہو گئی ہے۔

امریکہ کے بیماریوں کے کنٹرول مرکز میں کی گئی تحقیق میں بھی اس سے مشابہ نتائج سے سامنا ہوا ہے۔

تحقیق میں تقریباً 4 لاکھ 35 ہزار بچوں کے صحت کے اعداد و شمار کا جائزہ لینے کے بعد بچوں میں جسم کے حجم میں تقریباً دو گنا اضافے کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔

Advertisement

وباء سے قبل بچوں میں 19 فیصد موٹاپے کی شرح وباء کے دوران بڑھ کر 22 فیصد تک پہنچ گئی۔

ماہرین کے مطابق موٹاپے کی وجوہات میں وباء کے دوران لاک ڈاون سرفہرست وجہ ہے۔

کووِڈ-19 وباء کے دور میں بچوں کی حرکات و سکنات محدود ہو گئیں اور بچے اپنے وقت کا زیادہ تر حصہ کمپیوٹر کے سامنے گزارنے لگے۔ کھانے پینے میں بھی معمول کی صحت مند اور سادہ خوراک کی جگہ بازاری پیکٹ اشیاء کے استعمال میں اضافہ ہو گیا جس کے نتیجے میں بچوں میں موٹاپے کی شرح نارمل سے 2 گنا زیادہ ہو گئی۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
ملازمت کی کون سی شفٹ گردوں کی صحت کو متاثر کرتی ہے؟
سبز یا سیاہ، بہتر صحت کیلئے کس رنگ کے انگور کا انتخاب کیا جائے؟
حشرات کش اسپرے سے کون سے پھل اور سبزیاں کم متاثر ہوتی ہیں، فہرست جاری
ٹیٹو کس مہلک مرض کے خلاف تحفظ فراہم کرتا ہے؟
لاہور: جناح اسپتال و علامہ اقبال میڈیکل کالج کی لیب میں ڈبل ایکسپائر بلڈ کلچر وائلز کا اسکینڈل بے نقاب
کراچی میں آشوبِ چشم کی وبا پھیلنے لگی
Advertisement
Next Article
Exit mobile version