اومیکرون کے بڑھتے کیسز، یورپی ممالک پابندیاں سخت کرنے کی جانب گامزن

یورپی مملک کووڈ-19 کے نئے ویریئنٹ اومیکرون کے وار سے بچنے کے لیے سخت پابندیاں عائد کرنے کی جانب گامزن ہیں جبکہ پیرس سے لے کر بارسلونا تک عوام احتجاج کے در پہ کھڑے ہیں۔
اومیکرون کیسز کی تعداد میں اضافہ ہوتے ہی فرانس، قبرص اور آسٹریا کے پہلے سے تیار وزراء نے سفری پابندیاں سخت کتدی۔
پیرس نے نیو ایئر پر ہونے والی آتش بازی کو منسوخ کردیا۔ جبکہ ڈینمارک نے تھیٹر، کنسرٹ ہال، امیوزمنٹ پارک اور میوزیم بند کردیے۔
لندن کے میئر صادق خان نے بڑھتے کیسز کے متعلق حکام کی تشویش کو واضح کیا۔
آئرش وزیر اعظم نے عوام سے خطاب میں کہا کہ نئی پابندیاں اس ابھرتے ویریئنٹ سے لوگوں کی زندگیاں بچانے کے لیے ضروری تھیں۔
ہفتے کو عالمی ادارہ صحت نے بتایا کہ اومیکرون ویریئنٹ 89 ممالک کو متاثر کر چکا ہے اور کے کیسز ہر 1.5 سے 3 دن کے اندر دُگنے ہو رہے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کا کہنا تھا کہ بڑے سوالات جن کے جوابات ابھی تک نہیں مل سکے ہیں ان میں سے ایک یہ بھی ہے کہ موجودہ کووڈ-19 ویکسین اس ویریئنٹ کے خلاف کتنی مؤثر ہیں؟
نیدرلینڈ کے حکومتی وزراء نے ہفتے کو ماہرین کے پینل سے ملاقات میں اس متعلق بحث کی۔ ماہرین نے تجویز دی کہ جزوی لاک ڈاؤن کو اور بڑھایا جائے۔
جس کے متعلق حکام نے کہا کہ اس کے سبب انفیکشنز میں کمی آئی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News