اومیکرون 70 گُنا زیادہ تیزی سے پھیلتا ہے لیکن اس کی شدت کم ہے: تحقیق

ایک تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اومیکرون ویریئنٹ ڈیلٹا ویریئنٹ اور اوریجنل کووڈ-19 وائرس کی نسبت تقریباً 70 گُنا تیزی سے انفیکٹ کرتا ہے، لیکن بیماری کی شدت ممکنہ طور پر بہت کم ہے۔
یونیورسٹی آف ہانگ کانگ میں ہونے والی اس تحقیق نے اس ویریئنٹ کی تشخیص کے ابتدائی دور میں جنوبی افریقی ڈاکٹروں کی جانب سے کی جانے والی باتوں میں وزن ڈال دیا ہے۔
مائیکل چین چی-وائی کی سربراہی میں محققین کی ٹیم نے تحقیق میں پتہ لگایا کہ نیا ویریئنٹ انسان کے پھیپھڑوں کے ٹِشو میں اوریجنل اسٹرین کی نسبت کم مؤثر طریقے سے ریپلیکیٹ کرتا ہے جو اس ویریئنٹ کی کم شدت کی جانب اشارہ کرتا ہے۔
تحقیق بتاتی ہے کہ اومیکرون ایک شخص سے دوسرے شخص میں تیزی سے منتقل ہوتا ہے لیکن پرانے وائرسز کی نسبت پھیپھڑوں کے ٹِشوز کو کم نقصان پہنچاتا ہے۔
لیکن فی الحال یہ تحقیق نظر ثانی کے مرحلے گزر رہی ہے تاکہ اس کو سائنسی جرنل میں شائع کرایا جا سکے۔
جنوبی افریقی ملک سے سامنے آنے والے اس ویریئنٹ،جو تین ہفتوں میں 77 ممالک تک پھیل گیا، کے پھیلاؤ کے متعلق سائنس دان ابھی معلومات اکٹھی کر رہے ہیں۔ لیکن ہانگ کانگ میں کی جانے والی یہ تحقیق انفیکشن سے متعلق کچھ ڈاکٹروں کی بات کہ اکثر مریضوں میں معمولی علامات دِکھیں اور انہیں اسپتال میں داخل کرانے کی ضرورت نہیں پڑی، میں وزن ڈال دی گی۔
ابتدائی مشاہدات کے مطابق اکثر مریضوں کو آکسیجن یا انتہائی درجے کے علاج کی ضرورت نہیں پڑی ہے۔ لیکن کئی پبلک ہیلتھ ماہرین بشمول عالمی ادارہ صحت کی جانب سے احتیاط پر زور دیا گیا ہے۔
نوجوانوں میں ری انفیکشن کے کئی کیسز سامنے آئے ہیں جن میں کوئی کوئی خطرہ نہیں تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

