Advertisement

کھانسی کا سیرپ بچوں کے لیے جان لیوا بن گیا، مہلک کیمیکل کا انکشاف

انڈونیشیا کے وزیر صحت کا کہنا ہے کہ اکیوٹ کڈنی انجری (اے کے آئی) سے مرنے والے بچوں کی تعداد 99 سے بڑھ کر 133 ہوگئی ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزیر صحت بڈی گنادی صادقین کا کہنا ہے کہ کڈنی کے زخم سے ہونے والی اموات کی تعداد 22 صوبوں میں کل 241 کیسز میں سے تھیں جن میں زیادہ تر مریض پانچ سال سے کم عمر کے بچے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ دستیاب کچھ دواؤں کے شربتوں میں ’ایتھیلین گلوئکول‘ اور ’ڈائیتھیلین گلائکول‘ شامل ہیں جو بچوں میں مہلک اے کے آئی سے منسلک ہیں۔

بڈی گنادی نے کہا کہ فوڈ اینڈ ڈرگ ایجنسی نے مقامی طور پر تیار کردہ پانچ پروڈکٹس کے نام بھی بتائے ہیں جن میں ایتھیلین گلائکول کی زیادہ مقدار موجود تھی اور پروڈیوسرز کو حکم دیا ہے کہ باقی تمام کو تلف کر دیں۔

وزیر صحت نے بتایا کہ شربت پر مبنی تمام ادویات کی فروخت اور نسخے پر عارضی پابندی عائد کی گئی ہے اور بچوں کی اموات سے متعلق تحقیقات کا جائزہ لینے کے لیے عالمی ادارہ صحت کے نمائندوں پر مشتمل ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
ملازمت کی کون سی شفٹ گردوں کی صحت کو متاثر کرتی ہے؟
سبز یا سیاہ، بہتر صحت کیلئے کس رنگ کے انگور کا انتخاب کیا جائے؟
حشرات کش اسپرے سے کون سے پھل اور سبزیاں کم متاثر ہوتی ہیں، فہرست جاری
ٹیٹو کس مہلک مرض کے خلاف تحفظ فراہم کرتا ہے؟
لاہور: جناح اسپتال و علامہ اقبال میڈیکل کالج کی لیب میں ڈبل ایکسپائر بلڈ کلچر وائلز کا اسکینڈل بے نقاب
کراچی میں آشوبِ چشم کی وبا پھیلنے لگی
Advertisement
Next Article
Exit mobile version