ایک عام غذا جو ذیابیطس کا خطرہ بڑھائے

یہ بات تو سب ہی جانتے ہیں کہ ذیابیطس دنیا بھر میں وبا کی طرح پھیلنے والا مرض ہے جس کا ابھی تک مکمل علاج دریافت نہیں ہوا ۔ یوں تو اس کی کئی اقسام ہیں، لیکن زیادہ تر لوگ ٹائپ ٹو کے مرض میں مبتلا ہوتے ہیں۔
ذیابیطس پاکستان میں بھی تیزی پھیل رہا ہے یہ مرض کسی بھی عمر میں ہوسکتا ہے۔ تاہم ایک غذائی عادت کو تبدیل کرکے آپ اس مرض سے بچ سکتے ہیں۔
ایک نئی تحقیق کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی ہے ایسے افراد جو ذیابیطس کے بارڈر لائن پر ہیں یا جنہیں اس مرض کا خطرہ ہے اور وہ کسی دوا کا استعمال نہیں کرتے تو کم کاربوہائیڈریٹ والی غذا کا استعمال کر کے اس مرض سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔
ایسے تمام افراد جنہیں اس مرض کا خطرہ ہوتا ہے ان کے خون میں چینی کی سطح کو کم کیا جاتا ہے تاکہ وہ مستقبل میں اس مرض سے بچ سکے۔
اگرچہ ذیابیطس کے لیے زیر علاج لوگوں کے لیے کم کاربوہائیڈریٹ والی غذا کی سفارش کی جاتی ہے، لیکن اب تک اس بات کے بہت کم ثبوت موجود ہیں کہ آیا کم کاربوہائیڈریٹ کھانے سے ان لوگوں کے خون میں شوگر متاثر ہو سکتی ہے جو ذیابیطس یا پری ذیابیطس کے شکار ہیں جو دوائیں نہیں لے رہے ہیں۔
جامانیٹ ورک اوپن کے تحت کی جانے والی ایک تحقیق میں کم نشاستہ والی غذا کا ذیابیطس کے مریضوں پر اس کا اثر دیکھا گیا۔
اس مقصد کے لیے محققین نے دو گروہوں کا موازنہ کیا اس میں ایک کو کم کارب والی غذا تفویض کی گئی اور دوسرے کو اپنی معمول کی خوراک جاری رکھنے کو کہا۔ چھ مہینوں کے بعد، کم کارب غذا والے گروپ میں ہیموگلوبن A1c میں زیادہ کمی واقع ہوئی، جو کہ خون میں شکر کی سطح کا ایک پیمانہ ہے، بہ نسبت اس گروپ کے مقابلے میں جو اپنی معمول کی خوراک کھاتے تھے۔
Bread, close up
اس تحقیق کی مرکزی مصنف کرسٹن ڈورانز جوکہ، ٹولین یونیورسٹی سکول آف ایپیڈیمولوجی کے اسسٹنٹ پروفیسرہیں کا کہنا ہے کہ،’’اس تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کم کاربوہائیڈریٹ والی خوراک، اگر برقرار رکھی جائے تو یہ ٹائپ 2 ذیابیطس کی روک تھام اور علاج کے لیے ایک مفید طریقہ ثابت ہو سکتا ہے، اگرچہ اس میں مزید تحقیق کی ضرورت ہے،‘‘
دنیا بھر میں ذیابیطس کے لاکھوں مریض ہیں یہ ایک ایسی حالت جو اس وقت ہوتی ہے جب جسم انسولین کا صحیح استعمال نہیں کرپاتا جس کے نتیجے میں خون میں چینی کی سطح منظم نہیں ہوپاتی۔
ٹائپ 2 ذیابیطس کی عام علامات میں دھندلا پن، ہاتھوں اور پاؤں کا سن ہونا، جسمانی تھکاوٹ شامل ہیں ان علامات کے ساتھ معیار زندگی بری طرح متاثر ہونے لگتا ہے جبکہ یہ مرض آگے چل کے صحت کے دیگر سنگین مسائل جیسے امراض قلب، بصارت میں کمی، اور گردے کے امراض کا سبب بن سکتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News