Advertisement

یہ 10 باتیں آپ کو دائمی اضطراب میں مبتلا کر سکتی ہیں

گھبراہٹ، ذہنی تناؤ، خوف، پسینہ آنا، اور تیز دل کی دھڑکن یہ سب علامات پریشانی اور اضطراب کو ظاہر کرتی ہیں۔ اگر یہ کسی حقیقی خطرے کے نتیجے میں ہوتو یہ علامات مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔

تاہم بعض اوقات، یہ احساسات بلا وجہ اور بہت شدت کے ساتھ جنم لینے لگتے ہیں اور یہ بے چینی روزمرہ کے معمولات کو بری طرح متاثر کرنے لگتی ہے۔ اگر کوئی فرد اس ذہنی کیفیت تک پہنچ جائے جہاں وہ ہر لمحہ پریشان رہتا ہے تو یہ ایک عارضہ بن جاتا ہے۔ جس کے بعد اس کے معمولات خراب ہونے لگتے ہیں۔

 یونا میک کین، ایم ڈی، سائیکاٹری کی پروفیسر اور ڈائرکٹر کا کہنا ہے یہ واقعی کسی کی زندگی کو نقصان پہنچانے کی حد تک متاثر کر سکتا ہے۔

ڈاکٹر میک کین نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس عارضہ میں مبتلا شخص اپنا کام کرنے، گھریلو فرائض انجام دینے، یا اپنی یا اپنے پیاروں کی دیکھ بھال کرنے کے قابل نہیں رہتا وہ ہر وقت پریشانی اور اضطراب کی کیفیت میں رہتا ہے۔

Advertisement

اس کے لیے سب سے پہلے یہ جاننا نہایت ضروری ہے کہ آخر اس کی وجہ کیا ہے تاکہ اسے روکا جاسکے۔

عموماً اضطراب کے محرکات یا عوامل ہر ایک کے لیے مختلف ہوتے ہیں تاہم ماہرین کے نزدیک کچھ ایسے عوامل ہیں جو بہت عام ہونے کے سب کے مشترکہ ہیں۔

اپنے بارے میں غلط سوچنا

اپنے بارے میں معمولی بیماری کو بڑا مرض سمجھ کر پریشان رہنا۔ یہ بات عام ہے کہ ہر کسی کو وقتاً فوقتاً اپنی صحت کے بارے میں خدشات لاحق ہوتے رہتے ہیں، ڈاکٹر میک کین کا کہناہے کہ اگریہ  پریشانی روزمرہ کے کام کاجمیں خلل کا سبب بننے لگ جائے تو یہ دائمی پریشانی یا اضطراب کی علا مت کو ظاہر کرتی ہے۔

اپنے پیاروں کی فکر

کچھ لوگوں کے لیے، اضطراب اپنے بارے میں فکر سے نہیں آتا بلکہ اس خوف سے ہوتا ہے کہ ان کے پیاروں کے ساتھ کیا ہو سکتا ہے۔ ڈاکٹر میک کین نے کہا کہ لوگ نہ صرف اپنے بچوں، قریبی خاندان کے افراد، یا دوستوں کے ساتھ ہونے والی کسی چیز کے بارے میں پریشان ہو سکتے ہیں بلکہ یہ بھی کہ اگر حقیقت میں کچھ برا ہو جائے تو وہ ممکنہ طور پر کیسے نمٹ سکتے ہیں۔

Advertisement

آپ کے پاس کتنا پیسہ ہے (یا نہیں ہے)

مالی اضطراب کو جنم دینے کی ایک وجہ یہ ہے کہ، آپ کے ذہنوں میں، پیسہ بقا سے جڑا ہوا ہے۔ “پیسہ واقعی ایک ایسا وسیلہ ہے جو لوگوں کو تحفظ اوراس کا احساس فراہم کر سکتا ہے،” چلو کارمائیکل، پی ایچ ڈی، جوکہ نیویارک شہر میں ماہر نفسیات ہیں کا کہنا ہے کہ جب آپ یہ محسوس کرتے ہیں کہ آپ کے پاس وسائل کی کمی ہے، تو حقیقت میں آپ یہ محسوس کرتے ہیں کہ ان کی بقا خطرے میں ہے۔

نیند کی کمی

صحت مند رہنے کے لیے بالغوں کو روزانہ کم از کم 7 گھنٹے اچھی اور معیاری نیند لینا چاہیے۔ نیند کی کمی بھی ایک اور عنصر ہے جو اضطراب کو بڑھا سکتا ہے۔

کافی

جی ہاں، کافی پریشانی یا اضطرب کی کیفیت کو مزید بڑھا سکتی ہے کلیولینڈ کلینک کی ووسٹر برانچ میں خواتین کے صحت کے مرکز کی ماہر نفسیات سوسن بولنگ کا کہنا ہے کہ ایک تحقیق کے مطابق  200 ملی گرام سے زیادہ کیفین کا استعمال جوکہ دوکافی کے کپ کے برا بر ہے اضطراب کو بڑھا سکتا ہے۔

Advertisement

ادویات

کچھ ادویات ایسے ہوتی ہیں جو اضطراب کے لیے محرک ثابت ہوتی ہیں ان میں ایمفیٹامائنز اور میتھلفینیڈیٹ شامل ہیں، یہ دونوں ہی توجہ کی کمی ہائپر ایکٹیویٹی ڈس آرڈر اور نارکولیپسی کے علاج میں استعمال ہوتی ہیں۔

پروسیسرڈ کاربوہائیڈریٹ سے بھر پور غذا

آپ کی خوراک آپ کی دماغی صحت کو بھی متاثر کر سکتی ہے۔ پنسلوانیا یونیورسٹی میں سینٹر فار دی ٹریٹمنٹ اینڈ اسٹڈی آف اینگزائٹی کی ڈائریکٹر للی براؤن کے مطابق، آپ جو کھاتے ہیں اور جس طرح سے آپ کو محسوس ہوتا ہے وہ آپ کو اضطراب کے اثرات کے لیے زیادہ حساس بنا سکتا ہے۔

جون 2020 میں برٹش میڈیکل جرنل میں شائع ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا کہ پروسیسڈ کاربوہائیڈریٹس کی زیادہ مقدار کھانے سے پریشانی کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔

کمال پسندی

Advertisement

ہر کام کو بہترین انداز میں کرنا بھی ایک محرک ہوسکتا ہے ایسا شخص پرفیکشنزم یعنی کمال پسندی پر عمل کرتے ہوئے کام کرنے کی کوشش کرتا ہے اور ناکامی پر پریشانی میں مبتلا ہوسکتا ہے۔

کسی عزیز سے جدا ہونے کا خوف

ایسا خوف کہ کوئی آپ سے علیحدہ ہوجائے گا جیسے اہل خانہ یا دوست یہ بالغوں کے لیے بھی پریشانی کا باعث بن سکتا ہے۔ اور وہ ان سے دور ہونے پر یہی سوچتے رہتے ہیں کہ ان کے ساتھ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آجائے۔

قدرتی آفات

انتہائی موسمی واقعات زیادہ کثرت سے واقع ہورہے اور سائنس دانوں کے مطابق یہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے جنم لے رہے ہیں۔ یہ سوچ آپ کو ذہنی دباؤ میں مبتلا کر دیتی ہے جو اضطراب کا سبب بنتی ہے۔

اس نجات کیسے حاصل کی جائے

Advertisement

اپنے محرکات کا پتہ لگائیں

پریشانی اور اضطراب کے محرکات کے بارے سوچیں یہ کیا ہیں ان سے کیا ہوسکتا اضطراب پر قابو پانے میں غیر معمولی طور پر مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ جبکہ اس کے لیے کسی ماہر نفسیات کی مدد بھی حاصل کی جاسکتی ہے یہ اس ضمن میں کار گر ثابت ہوگی۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
ڈاکٹرز صرف معالج نہیں، مسیحا ہونے چاہئیں، مصطفیٰ کمال
روس کا انسانیت پر احسانِ عظیم ، کینسر ویکسین تیار کرلی
ہنستے جائیں، صحت بہتر بنائیں
بیبی پاؤڈر کے 7 حیرت انگیز استعمال، جن سے آپ واقف نہیں
مصنوعی ذہانت سے چلنے والے روبوٹ کی مدد سے پہلی پتے کی کامیاب سرجری
سونے کے تار؛ گھٹنوں کے درد کا نیا علاج خاتون کومہنگا پڑگیا
Advertisement
Next Article
Exit mobile version