Advertisement

ورزش کا ایک اور فائدہ سامنے آگیا

دنیا بھر کے ماہرین بہتر صحت کے لیے متوازن غذا، بھرپور نیند، جسمانی سرگرمی اورورزش پر زور دیتے ہیں۔ اور اگر صرف ورزش ہی کی بات کی جائے تو یہ ایک ایسا حیرت انگیز عمل ہے جس کی افادیت گاہے بگاہے سامنے آتی رہتی ہے۔ یہاں پر نیند کی حوالے سے ورزش کی اہمیت بیان کی جارہی ہے۔

دنیا بھرکی ایک بڑی آبادی نیند کی کمی یا بے خوابی کا شکار ہے۔ اور وہ اس کے لیے کئی طرح کے طریقے بھی اپناتی ہیں۔ نیند کی کمی نہ صرف آپ کو دن بھر تھکاوٹ کا احساس دلاتی ہے جبکہ طویل مدت تک نیند کی کمی یا اس میں خلل صحت کو بھی متاثر کرتا ہے اور اس طرح کئی دائمی بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے جن میں بلڈ پریشر اور امراض قلب شامل ہیں۔

بہتر نیند کے لیے جو طریقے اختیار کیے جاتے ہیں ان کی طویل فہرست موجود ہے جن میں شام کو غسل کرنے سے لے کر سونے سے چند گھنٹے پہلے اسکرین کے استعمال سے گریز کرنا شامل ہے۔

تاہم حالیہ تحقیق کے مطابق باقاعدگی سے ورزش کرنا نیند کے معیار کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

مثال کے طور پر، 2015 کے ایک میٹا تجزیہ جس نے نیند کے معیار، دورانیہ اور ورزش کے بارے میں تمام موجودہ تحقیقات کا تجزیہ کیا جس کے نتائج کے مطابق قلیل مدتی اور باقاعدہ ورزش (ہفتے میں چند سیشن) دونوں بہتر نیند کا باعث بن سکتے ہیں۔

Advertisement

اس کا مطلب یہ ہے کہ نیند کے معیار اور دورانیہ کو بہتر بنانے کے لیے ورزش کی ایک مشق بھی کافی ہو سکتی ہے۔

ساتھ ہی تحقیق یہ بھی بتاتی ہے کہ کونسی قسم کی ورزش نیند کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔ مثال کے طور پر، باقاعدگی سے ایروبک ورزش لوگوں کو جلدی سونے، رات کو کم جاگنے اور اگلی صبح زیادہ آرام محسوس کرنے میں مدد کرتی ہے۔

 ایروبک ورزش کی بہت سی اقسام ہیں جیسے سائیکل چلانا دوڑنا اور تیز چلنا شامل ہے۔ یہ اتنی کار آمد ہے کہ اس کا صرف ایک، 30 منٹ کا سیشن نیند کے متعدد پہلوؤں کو بہتر بنا سکتا ہے۔

اگرچہ تحقیق سے واضح ہے کہ ورزش ہماری نیند کو بہتر بنا سکتی ہے، لیکن سائنس دان ابھی تک مکمل طور پر اس بات کا تعین نہیں کرسکے کہ یہ کیسے کرتا ہے- حالانکہ ان کے پاس اس حوالے سے کچھ نظریات بھی ہیں۔

ہمارے جسم میں سونے یا جاگنے کا چکر تقریباً 24 گھنٹے پر محیط ہوتا ہے، جسے جسم کی اندرونی ‘گھڑی’ جسے حیاتیا تی گھڑی کہاجاتا ہے کے ذریعے کنٹرول کیا جاتا ہے۔

اس سائیکل کے حصے کے طور پر، میلاٹونن نامی ایک ہارمون شام کو خارج ہوتا ہے، جو ہمیں تھکاوٹ محسوس کرنے میں مدد کرتا ہے۔ دن کے وقت ورزش شام کے وقت میلاٹونن کے پہلے اخراج کا باعث بن سکتی ہے، یہی وجہ ہے کہ ورزش کرنے والے لوگ جلدی سو جاتے ہیں۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
مصنوعی ذہانت سے چلنے والے روبوٹ کی مدد سے پہلی پتے کی کامیاب سرجری
سونے کے تار؛ گھٹنوں کے درد کا نیا علاج خاتون کومہنگا پڑگیا
موبائل فون کا ایک اور نقصان سامنے آگیا
پاکستان میں صحت کی سیکیورٹی کے لیے ایشیا پاک اور چینی کمپنی کا معاہدہ
دل کی بیماریوں کی شناخت میں انقلاب؛ اے آئی اسٹیتھوسکوپ چند سیکنڈز میں نتیجہ دے گا
آپ مشغلہ کیوں اختیار کرتے ہیں؟ تحقیق میں اہم انکشاف
Advertisement
Next Article
Exit mobile version