دن بھرمیں کتنی بار کھانا کھایا جائے؟ ماہرین نے درست تعداد بتا دی

دنیا کی بڑی آبادی چاہے اس کا تعلق کسی بھی علاقے یا ثقافت سے ہے دن بھر میں تین مرتبہ کھانا کھانے کو ترجیح دیتی ہے۔
جبکہ لوگوں کا اصرار بھی یہی ہے کہ بہترین صحت کے لیے اپنی روزمرہ کی خوراک کو تین بڑے کھانوں میں تقسیم کرنا چاہیے جس میں ناشتہ، دوپہر کا کھانا اور رات کا کھانا شامل ہے۔
تاہم اب ماہرین صحت اور محقق اس بات پر زور دیتے ہیں کہ دن کے تین بڑے کھانوں کے بجائے دن بھرمیں کئی بار چھوٹے کھانے کھائیں جائیں۔
تو اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ بہتر کیا ہے تین بڑے کھانے یا کئی چھوٹے؟
آپ سب ہی نے سنا ہوگا اور ماہرین کی جانب سے یہ دعویٰ بھی کیا جاتا ہے کہ روزانہ کئی چھوٹے کھانے کھانے سے میٹابولزم کو بہتر بنانے اور بہترین صحت حاصل کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
حالیہ برسوں میں، ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ کم مقدار میں بار بار کھانا دائمی بیماری اور وزن میں کمی کو روکنے کے لیے بہترین ثابت ہو سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب لوگوں کی بڑی تعداد اس جانب راغب ہورہی ہے۔
اگرچہ کچھ مطالعہ اس طرز عمل کی حمایت کرتے ہیں، جبکہ کچھ تحقیق تین بڑے کھانوں کی افادیت کو ظاہر کرتی ہیں۔
کھانے کی تعداد اور دائمی بیماری
اس حوالے سے کی جانے والی تحقیق کے نتائج کے مطابق کھانے کی فریکوئنسی یا تعدد میں اضافہ خون میں لپڈ (چربی) کی سطح کو بہتر بنا سکتا ہے اور دل کی بیماری کے خطرے کو کم کر سکتا ہے۔ جو لوگ چھوٹے، بار بار کھانا کھاتے ہیں ان میں کولیسٹرول کی سطح ان لوگوں کے مقابلے میں بہتر ہوتی ہے جو روزانہ تین سے کم کھانا کھاتے ہیں۔
مزید برآں، امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے جرنل سرکولیشن میں شائع ہونے والے ایک جائزے کے نتائج کے مطابق زیادہ کھانے کی تعدد ذیابیطس اور قلبی امراض کے خطرے میں کمی سے منسلک ہے۔
کھانے کی تعداد اور وزن میں کمی
ایک عام خیال ہے کہ دن میں کئی بار کھانا وزن میں کمی کا سبب بن سکتا ہے۔ اس مقصد کے لیے ایک تحقیق کی گئی جس میں دونوں طرح کے طرز عمل کو نوٹ کیا گیا۔
نتائج کے مطابق دن میں تین مرتبہ کھانے والوں نے زیادہ کھانے کی نسبت بھوک اور جسم میں چربی کو زیادہ محسوس کیا۔
کیا بار بار کھانا کھانے سے میٹابولزم بڑھتا ہے؟
چھوٹے، بار بار کھانے کو اکثر موٹاپے کا علاج قرار دیا جاتا ہے۔ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ ہر 2 سے 3 گھنٹے میں کھانے سے میٹابولزم کو بڑھانے میں مدد مل سکتی ہے۔
ایسا اس لیے کہا جات ہے کہ کھانا ہضم کرنے کے لیے توانائی کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ کھانے کے تھرمک اثر کے طور پر جانا جاتا ہے۔ تاہم، ایسا نہیں لگتا کہ کھانے کی فریکوئنسی میٹابولزم کو بڑھانے میں کوئی کردار ادا کرتی ہے۔
غذا کا معیار
جو لوگ دن میں تین سے زیادہ بار کھانا کھاتے ہیں ان کی خوراک کا معیار بہتر ہوتا ہے۔ خاص طور پر، جو لوگ روزانہ کم از کم تین کھانے کھاتے ہیں، ان میں سبزیاں، پھلیاں، پھل، ہرطرح کا اناج اور دودھ شامل ہوتے ہیں۔
اسی طرح، برٹش جرنل آف نیوٹریشن میں شائع ہونے والی ایک اور 2020 کی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کھانے کی فریکوئنسی میں اضافہ اعلیٰ خوراک کے معیار سے وابستہ ہے۔
چھوٹے، بار بار کھانا کس طرح کے لوگوں کو کھانا چاہیے؟
نیوٹریشن ان کلینیکل پریکٹس میں شائع ہونے والے ایک جائزے سے پتہ چلتا ہے کہ بعض لوگ دن بھر میں چھ سے دس چھوٹے بار بار کھانے کھاتے ہیں یہ ایسے افراد کے لیے مفید ہیں جووزن بڑھانے کے خواشمند ہیں اور ایک ساتھ زیادہ مقدار میں کھانے سے الٹی یا متلی کا سامنا کرتے ہیں
اگر آپ کا مقصد وزن کم کرنا ہے،تو کھانے کے سائز کو مدنظر رکھیں۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ اپنی مختص کردہ روزانہ کیلوری کی ضروریات کے اندر رہیں اور انہیں ان کھانے کی تعداد میں تقسیم کریں جو آپ کھاتے ہیں۔
مثال کے طور پر، اگر آپ کو اپنا وزن برقرار رکھنے کے لیے 1,800 کیلوریز کی ضرورت ہے اور روزانہ چھ چھوٹے کھانے کھانے کا انتخاب کرتے ہوئے تو ہر کھانے میں تقریباً 300 کیلوریز ہونی چاہیے۔
کس کو کم، بڑا کھانا کھانا چاہئے؟
ایسے افراد جو بے حد مصروف زندگی گزارتے ہیں اور ان کے پاس دن میں کئی بار غذائیت سے بھرپور چھوٹے کھانے کی منصوبہ بندی کرنے اور تیار کرنے کا وقت نہیں ہوتا ہے۔
دن بھر میں کھانا تین بار یا اس سے زیادہ بار کھائیں اس بات کو یقینی بنائیں وہ متوازن غذا پر مشتمل ہونا چاہئے۔ تاہم ماہرین دونوں طرح کے طرزعمل کو مؤثر قرار دیتےہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News