ان اجزاء سے پرہیز کریں جو یاداشت میں کمی کا باعث بنتے ہیں

یہ بات درست ہے کہ عمر بڑھنے کے ساتھ جسم میں کئی طرح کی تبدیلیاں جنم لیتی ہیں اور جو آپ کی مجموعی صحت کومتاثر کرتی ہیں۔ ان میں سب سے اہم دماغی صحت اوریاداشت میں کمی ہے اس کمی کی وجہ جہاں عمر رسیدگی ہے تودوسری جانب ایسی غذائیں بھی ہیں جو کم عمری میں ہی یاداشت کو کم کرنے کی وجہ بنتی ہیں۔
اگر آپ مستقبل میں ذہنی صحت کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں توآپ کو بعض اجزاء سے حتی الامکان پرہیز کرنا ہوگا۔ تاہم اچھی خبر یہ ہے کہ کچھ غذائیں ایسی ہیں جو یادداشت کو بڑھانے میں مدد گار ثابت ہوتی ہیں۔ ان میں سبز پتوں والی سبزیاں، چربی والی مچھلی، کافی اور بیریزشامل ہیں۔
عموماً مصنوعی غذائیں یا اجزاء ہی یاداشت میں کمی کا باعث بنتے ہیں جن سے موجودہ زمانے میں بچنا کافی مشکل ہے تاہم ان کا استعمال کم ضرور کیا جاسکتا ہے۔ ان میں جو اجزاء سب سے زیادہ یاداشت کو متاثر کرتے ہیں وہ یہاں پیش کئے جارہے ہیں۔
ایلومینیم
یہ ایک دھات جسے براہ راست ہضم تو نہیں کیا جاسکتا ہے تاہم یہ جلد کے اندر جذب ہونے کی صلاحیت ضرور رکھتی ہے اس طرح جسم کے کئی افعال متاثر ہوسکتے ہیں ان ہی کے ضمنی اثرات میں یاداشت کی کمی بھی شامل ہے۔
ماضی میں کی جانے والی تحقیق کے مطابق الزائمر کی بیماری کی نشوونما میں ایلومینیم کی سطح کو اہم عنصر کے طور پر دیکھا گیا ہے۔ بدقسمتی سے ایلومینیم کو جسم سے نکالنا کافی مشکل ہے یہ کئی برس تک جسم میں جمع ہوتا رہتا ہے جو مستقبل میں یادداشت کے مسائل کا سبب بن سکتا ہے۔
غذا میں ایلومینیم کے سب سے عام ذرائع کین میں پیک غذائیں اور برتن ہیں اگر ممکن ہو تو ان اشیاء کے استعمال سے یکسر گریز کریں۔ ایلومینیم پین استعمال کرنے کے بجائے، اسٹین لیس سٹیل کے کک ویئر کے استعمال کو یقینی بنائیں۔ اورجب بھی کھانے کو محفوظ کرنا مقصود ہوتو شیشے کے جار استعمال کریں۔
مصنوعی شکر
ایک وقت تھا جب مصنوعی چینی کو فائدہ مند سمجھا جاتا تھا۔ تاہم حالیہ مطالعات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ مصنوعی چینی زیادہ میٹھی اشیاء کی شدید خواہش کا باعث بنتی ہے جس کے نتیجے میں وزن بڑھتا ہے، ساتھ ہی اسے یاداشت میں کمی کے لیے بھی ایک اہم جز تصورکیا جاتا ہے۔
اصلی شوگر
اگر آپ یہ سوچ رہے ہیں کہ آپ قدرتی چینی کو غذا میں شامل رکھ کر یاداشت کی کمی سے بچ سکتے ہیں تو آپ کی غلط فہمی ہے۔
قدرتی شکر بھی یاداشت کے لیے یکساں نقصان دہ ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق روزانہ چینی یا اس سے بنی غذاؤں کا مقررہ حد سے زائد استعمال صرف ایک ہفتے میں علمی کمی کا باعث بن سکتا ہے۔ اس طرح جو علمی زوال یا نقصان ہوگا اسے صحت مند غذاؤں کے استعمال سے بھی دوبارہ بہتر نہیں کیا جاسکے گا۔
لہذا کوشش کریں کہ بچپن ہی سے متوازن غذا استعمال کی جائے تاکہ یاداشت بہتر رہ سکے۔
فوڈ ایڈیٹوز
متعدد مطالعات سے یہ بات سامنے آئے ہے کہ بہت سی غذاؤں میں ان کے ذائقہ بڑھانے اور خوشنما رنگ دینے کے لیے مختلف فوڈ فوڈ ایڈیٹیوزاستعمال کئے جاتے ہیں جن کے زائد استعمال سے یہ کئی مسائل کا سبب بن سکتے ہیں ان میں ہائپر ایکٹیویٹی سے لے کر یاداشت میں کمی شامل ہیں۔ عام طور پر کھانے کی اشیاء میں پائے جانے والے یہ کیمیکل جسم میں جمع ہوجاتے ہیں اور بدقسمتی سے جسم ان مصنوعی اجزاء کو مؤثر طریقے سے پروسیس نہیں کرپاتا۔ تو کوشش کریں کہ ایسے غذاؤں کو استعمال نہ کریں جس میں فوڈ ایڈیٹوز موجود ہوں۔
سویا
سویاکی افادیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا تاہم اس کا زائد استعمال الزائمر کے خطرے کو بڑھانے کا سبب بن سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، جو لوگ دن میں کم از کم ایک بار سویا کھاتے ہیں ان میں یادداشت کے مسائل یا ڈیمنشیا ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔
کیڑے مار ادویات
کھیتوں اور باغات میں سبزیوں اور پھلوں کو حشرات سے بچانے کے لیے کیڑے مار ادیات کا اسپرے کیا جاتا ہے، اگرچہ کچھ اس ضمن میں محفوظ ہیں تاہم ان کی بڑی تعداد نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہیں۔
تحقیق کے مطابق کیڑے مار ادویات مائٹوکونڈریا کو تباہ کر دیتی ہیں جو انسانی جسم کی توانائی کا بنیادی ذریعہ اے ٹی پی پیدا کرتی ہے جو دماغ میں یاداشت کو بہتر حالت میں رکھنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ کیڑے مار ادویات کا زیادہ استعمال یادداشت کے مسائل جیسے سمجھنے میں دشواری کا باعث بن سکتا ہے۔
ان نقصانات سے بچنے کے لیے تازہ غذائیں جن میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈ اور وٹامن ای موجود ہو استعمال بڑھا دیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News